عوامی مسائل

آل پارٹیز چترال نے لواری ٹنل کو ہفتے میں ایک روز کھولنے کے فیصلے کو مسترد کردیا

چترال (بشیر حسین آزاد) آل پارٹیز چترال نے لواری ٹنل کو ہفتے میں ایک روز کھولنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مطالابہ کیا ہے ۔ کہ روزانہ کی بنیاد پر صبح شام دو ، دو گھنٹے شفٹ کی تبدیلی کے موقع پر یا گذشتہ سال کی طرح ہفتے میں دو دن آمدورفت کیلئے لواری ٹنل کھول دیا جائے ۔کیونکہ اس کے بغیر چترال کے لوگوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ہفتے کے روز ضلع ناظم چترال کی زیر صدارت اجلاس میں چترال کے تمام پارٹیوں کے قائدین ،سول سوسائٹی کے نمایندگان اور مختلف سرکاری ایسوسی ایشنزکے عہدہ داروں نے لواری ٹاپ پر برف پڑنے کے بعد چترال کو آمدورفت کے سلسلے میں درپیش مشکلات سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے لواری ٹنل کو ہفتے میں ایک روز کیلئے کھولنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ اور اسے حکومت کی چترال کے عوام کے مسائل سے عدم آگہی اور عدم دلچسپی قرار دیتے ہوئے کہا ۔ کہ گذشتہ سالوں میں اس حوالے سے ضلعی حکومت اور چترال کے ممبران اسمبلی سے مشاورت کی جاتی تھی ۔ اور شیڈول طے کیا جاتا تھا ۔ لیکن اس مرتبہ بغیر مشاورت کے ہفتے میں ایک دن کا شیڈول رکھنے کا فیصلہ اگر حکومت اور انتظامیہ کے کسی آفیسر نے مل کر کیا ہے ۔ تو یہ چترال کے لوگوں کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ جو کہ ہر گز قابل قبول نہیں ۔ اس لئے فوری طور پر ہفتے میں ایک دن کی بجائے صبح شام دو ، دو گھنٹے یا ہفتے میں دو دن مخصوص کئے جائیں ۔ اگر اُن کے مطالبے پر عمل نہیں کیا گیا تو وہ کنڑ افغانستان کا راستہ آمدورفت کیلئے استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل چترال کے لوگوں کی سہولت کیلئے بن رہاہے ۔ لیکن چھ لاکھ کی آبادی کی آمدورفت ، خوراک ، ادویات و سامان کی ترسیل ، ملازمین و طلباء و طالبات و مریضوں کی آمدورفت کا دارومدار لواری ٹاپ کی بندش کے بعد لواری ٹنل پر ہے ۔ اس لئے ٹنل سے آمدورفت کیلئے صرف ایک دن مخصوص کرنا چترال کے لوگوں کو دانستہ طور پر مشکلات سے دوچار کرنے کی سازش ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس کا آسان حل یہ ہے ۔ کہ روزانہ صبح وشام شفٹ کی تبدیلی کے موقع پر دو ،دوگھنٹے ٹنل کو کھولا جائے ۔ اگر یہ ممکن نہیں تو گذشتہ سالوں کی طرح ہفتے میں دو دن جمعہ اور اتوار کو کھولا جائے ۔ اس موقع پر تمام پارٹی قائدین نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ۔ کہ اگر اُن کے مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا۔ تو چترال بھر میں زبردست احتجاج کیا جائے گا ۔ اجلاس میں ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ کے علاوہ مولانا عبدالشکور جنرل سیکرٹری جے یو آئی ، مولانا جمشید احمد جماعت اسلامی ، سید احمد خان پاکستان مسلم لیگ ن ،عبداللطیف پاکستان تحریک انصاف ، مولانا عبداللطیف عوامی نیشنل پارٹی ، محمد ولی شاہ آل پاکستان مسلم لیگ ، غلام حضرت انقلابی صدر ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن ، حبیب حسین مغل صدر تجار یونین ،مولانا محمد الیاس تحصیل ناظم چترال ، امیر الملک صدر آل کو آرڈنیشن کونسل چترال ،شاہ مراد بیگ ، ظہیرالدین صدرپریس کلب ، سجاد احمد ناظم آل ویلج ناظمین ، شریف اللہ ٹرک ڈرائیور یونین اور جلال ڈرائیور یونین کے صدور بھی موجود تھے ۔ بعد آزان ایک ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ جو آیندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button