بلاگز

گھروں میں چراغاں اور دلوں میں اندھیرا‎

تحریر : اظہر علی بوٹو

آج کل ہم مسلمانوں کا یہ المیہ ہے کہ ہم اسلامی اخوت و بھائی چارگی کا ثبوت وہاں پیش کرتے جب کوئی اسلامی تہوار یا عید وغیرہ ہو ۔ باقی کی  زندگیوں میں ہم پہلے والے مسلمان بن جاتے ہے اور اپنی اسلامی اخلاقیات کو بھول جاتے ہے ۔ اسلامی تہوار منانے کا مقصد صرف اپنے گھروں میں چراغاں کرنا نہیں بلکہ اس طرح کے تہواروں میں ہمیں اپنے ارگرد رہنے والے لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے ۔ لیکن یہ خیال آج کل کے مسلمانوں میں کہاں نظر آتا ہے ۔ ہم اپنے گھروں کو تو چراغوں سے روشن کررہے ہوتے ہے لیکن افسوس ہمیں وہ چراغ نہیں ملتا جس سے ہم اپنے دلوں کو روشن کرئے ۔ اگر ہم اس طرح کے  تہواروں میں اپنی صفوں میں اخوت و بھائی چارگی کا ثبوت پیش کرسکتے ہے تو  باقی کی عملی زندگیوں میں کیوں نہیں ۔

آج میں نے ایک ایسا منظر دیکھا جس نے مجھے یہ کالم لکھنے پہ مجبور کیا ۔ ہوا کچھ یہوں کہ آج صبح ہمارے ہمسائے والی کوٹھی جس میں خوب چراغاں اور جشنِ آمد رسول ﷺ مرحبہ مرحبہ والی جھاڑیاں لگائی ہوئی ہے ۔ اسی کوٹھی کے نیچے ایک غریب بھوکا بچہ لیٹا ہوا ہے اور ہر بار کوٹھی کا دروازہ کھولتے ہی حسرت بھری نگاہوں سے دیکھتا کہ شاید کوئی اس کی طرف متوجہ ہو اور اسے کچھ کھانے کو دے ۔ جبکہ دوسری جانب کوٹھی سے لگاتار بریانی اور میٹھی سے بھری پلیٹیں دوسری کوٹھیوں کی جانب جارہی ہیں ۔ لیکن کسی کوٹھی والے کی نظر اس غریب بچے کی جانب نہ پڑی اور بالا آخر  وہ بچہ اپنی حسرتوں کو چھپائے وہاں سے چلا گیا ۔ یہ منظر دیکھ کر میرا دل بھر آیا اور میں یہ سوچنے پہ مجبور ہو گیا کہ کیا فائدہ ایسے عید میلادالنبی ﷺ منانے کا کہ جس میں ہمیں انسانیت نظر نہ آئے کہ جس میں ہمیں اپنے نبی ﷺ کی سیرت نظر نہ آئے کہ جس میں ہمیں اصل مسلمانیت نظر نہ آئے ۔ اگر دیکھا جائے تو آج کل مسلمانوں کا ہر فعل صرف دنیاوی نمائش کی خاطر ہوتا ہے ۔ اگر ہم آج غریبوں میں کچھ دے بھی رہے ہوتے ہے تو صرف اس غرض سے کہ لوگوں میں ہماری واہ واہ ہو جائے ۔ ہمیں تو چاہیے کہ  مسلمان ہونے کے  ناطے ہم اس طرح کے موقع پر انسانیت کے اصلی چہرے کو متعارف کروا کر سچے مسلمان ہونے کا ثبوت پیش کریں ۔

آخر میں دعاگو ہوں کہ اللہﷻ نہ صرف ہمیں اپنے گھروں میں چراغاں کرنے کی توفیق عطا کرے بلکہ ہمیں ہدایت دے کہ ہم یہ چراغاں اپنے دلوں میں بھی روشن کرے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button