عوامی مسائل

چترال ٹاؤن میں بجلی کی کمی پوری کئے بغیر ایک کے۔وی بجلی دوسرے علاقے کو دینے کو تیار نہیں۔پاؤر کمیٹی چترال

چترال (بشیر حسین آزاد) سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس آر ایس پی ) کی طرف سے گولین کے مقام پر چترال ٹاؤن کے لئے بننے والی دو میگاواٹ پیدواری گنجائش کی حامل بجلی گھر سے پید اہونے والی بجلی کی تقسیم کے تنازعے کو حل کرنے کے لئے پاؤر کمیٹی چترال کے ساتھ خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے اس بات پر زور دی گئی کہ اس وقت جذبات کو قابو میں رکھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے پاؤر کمیٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ا س کی بنیاد پر امن وامان اور بھائی چارے پر رکھی گئی تھی جوکہ پرامن طور پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایک تحریک کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور موجودہ مسئلے کو بھی حل کرنے کی پوری استطاعت اس میں موجود ہے۔

اس موقع پر پاؤر کمیٹی صدر خان حیات اللہ خان اور دوسرے رہنماؤں حسین احمد، محمد کوثر ایڈوکیٹ قاضی شاکر اللہ، محی الدین ،حبیب حسین مغل اوردوسروں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چونکہ ایس آرا یس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک نے پاؤر کمیٹی کی درخواست پر یورپین یونین کی مالی تعاون سے چترال ٹاؤن کو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کے لئے اس پراجیکٹ کا آغا ز کیا تھا اور کامرس کالج کے سبزہ زار میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں تھرڈ ڈائیلاگ بھی چترال ٹاؤن کی کمیونٹی کے ساتھ کیا تھا اس لئے اس بجلی گھر سے استفادہ کرنے کاپہلا حق چترال ٹاؤن کے باشندوں کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال ٹاؤن پر تمام اہالیان چترال کا حق ہے اور کوہ یونین کونسل سمیت تمام علاقوں کے عوام کسی نہ کسی کام اور حاجت کے لئے یہاں آتے ہیں اور شہر میں بجلی کے نہ ہونے کی وجہ سے سب کو تکالیف کا سامنا رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال ٹاؤن میں بجلی کی کمی پوری کئے بغیر وہ ایک کے۔وی بجلی بھی کسی دوسرے علاقے کو دینے کو تیار نہیں ہیں۔

اس موقع پر ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور بھی موجود تھے اور اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس بجلی گھر کو سیاست اور علاقائیت کی بھینٹ چڑہانے سے بچایا جائے چترال ٹاون کے لئے بننے والے بجلی گھر سے بجلی صرف ٹاون کو ہی دیا جائے۔ اجلاس سے مقررین نے ایس آر ایس پی کے اعلیٰ حکام سے پُر زور مطالبہ کیا کہ یکم جنوری تک چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی شروع کی جائے اور مزید تاخیر سے گریز کریں۔اُنہوں نے کہا ناظم اعلیٰ 7دنوں کے اندر مسئلے کا حل نکالے ورنہ ٹاون کے عوام ماضی کے طرح روڈ بلاک اورشٹرڈاون کرنے پر مجبور ہونگے۔اُنہوں نے ناظم اعلیٰ مغفرت شاہ کی طرف سے 5رکنی کمیٹی بنانے کی تجویز کی مخالفت کی اور کہاکہ ناظم اعلیٰ بجلی گھر سے چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی میں رکاؤٹ ڈالنے والوں کے خلاف موثر اقدام اُٹھائے۔انہوں نے شہزادہ مسعود الملک کی کاوشوں کی تعارف کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی انتک کوششوں کی وجہ سے آج چترال ٹاون کے لئے بجلی گھر کی تیاری آخری مراحل میں ہے اور چند شرپسند عناصر اس کی راہ میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔اُنہوں سی ای او مسعود الملک سے بھی مطالبہ کیا کہ وعدے کے مطابق چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی جلد از جلد شروع کیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال 1987سے بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج سے دوچار ہے۔دروش کا اپنا بجلی گھر اور نیشنل گریڈ سے بجلی اُن کو میسر ہے،اس سے پہلے اپر چترال کے لئے ریشن پاؤر ہاؤس سے 4.2میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی تھی۔اور ایک میگاواٹ چترال ٹاون کے لئے مختص کی گئی تھی مگر وہ بھی کوہ کے عوام کے زیر استعمال رہا اور چترال کے ٹاون کے لوگوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں چترال ٹاون میں بجلی کی ابتر صورت حال کے پیش نظر دروش کے شیشی بجلی گھر اور ریشن پاؤر ہاؤس سے چترال کے لئے کچھ گھنٹوں کے لئے بجلی کی فراہمی کی اپیل کی گئی تھی مگر اُن کے نمائندوں نے بجلی دینے سے انکار کیاتھا۔اُنہوں نے کہا کہ پاؤر کمیٹی چترال نے چھ سال پہلے چیرمین واپڈا سے ملاقات کی اُنہوں نے چترال پاؤر ہاؤس کی اپرگریڈیشن کا وعدہ کیا تھا جو کہ چھ سال گذر گئے پورا نہیں

۔آخر کار پاؤر کمیٹی کے ممبران نے سی ای او ایس آر ایس پی شہزادہ مسعود الملک سے ٹاون کے عوام کے طرف سے درخواست کیا تو اُنہوں نے ٹاون کے لئے بجلی گھر بنانے کی ہامی بھرلی جس پر چترال ٹاون کے لوگ اُن کا یہ احسان کبھی بھی نہیں بھولینگے۔اُنہوں نے کوہ کے عوام سے گزارش کی کہ ہم نے گذشتہ 19سالوں سے مصیبتیں اور مشکلات برداشت کی اور آپ بھی صرف چند مہینے کا انتظار کرکے بجلی کی فراہمی میں خلل ڈالنے سے گریز کریں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button