کالمز

مچھلی منڈی یا پار لیمنٹ

میں نے منت سماجت کرکے منیٰ کو چپ کرایا تھا ۔۔ابھی قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا تھا ۔۔میرے منیٰ پانچویں میں پڑھتا تھا ۔۔میں قومی اسمبلی کا تعارف لہک لہک کر اس سے کرا یا ۔۔کہا بیٹا یہاں پر ہمارے سارے نمائندے جاتے ہیں یہ لوگ قوم کے لیڈر ہوتے ہیں ،،یہ قوم کے آگے آگے ہوتے ہیں قوم ان کی سرپرستی میں آگے بڑھتی ہے ۔ترقی کرتی ہے ۔۔ملک مضبوط ہوتا ہے ۔میں نے ایک عظیم لیڈ ر کا قول اس کو سنایا اس نے دوڑ کر کاپی لایا اور کاپی پر وہ قول لکھوایا ۔۔’’کہ ہزار بھیڑوں کی فوج جس کا کمانڈر ایک شیر ہو بہتر ہے ہزار شیرون کا لشکر جس کا کمانڈر ایک بھیڑ ہو اس سے ‘‘۔۔۔میرے بیٹے کی آنکھوں میں ایک چمک اتر آئی۔ ایسا لگا کہ ابھی یہ شیر ہے۔ یہ کمانڈر ہے ۔۔۔میں نے اس کو بتایا کہ ہم ووٹ کیوں دیتے ہیں ۔۔ ہم لوگوں کو منتخب کیوں کرتے ہیں ۔۔وہ کو نسی صلاحیتیں ہیں جو ایک لیڈر میں ہوتی ہیں ۔۔میرا بیتا بڑے انہماک سے میرے قریب ٹی وی کے سکرین پہ آنکھیں لگائے بیٹھا رہا ۔۔اشتہارات آئے ۔۔کہنے والے نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا ہے ۔۔۔سپیکر کی صدارت میں شروع ہونے والا ہے ۔۔۔ان اشتہارات کے دوران میں سوچ میں پڑگیا ۔۔میری یادوں کی سکرین پہ تاجدار مدینہﷺ کی پارلمنٹ آگئی ۔۔جان نثار بیٹھے ہیں ۔۔پوری دنیا کی فکر ہے ۔۔ایثار ہے۔۔ قربانی ہے ۔احساس ہے۔ اپنے لیڈر کے لئے جان دینے کی آرزو ہے ۔۔لیڈر کو ان کا غم ہے ۔۔صرف ان کی دنیا کا غم نہیں ان کی آخرت کا بھی غم ہے ۔۔پھر اپنے بعد آنے والے دور کا بھی غم ہے ۔۔لیڈر کے جسم مبارک پہ واجبی لباس ہیں ۔۔حجرے میں آگ نہیں جلتی ۔۔آرزو ہے ۔۔یا اللہ مجھے مسکینی کی زندگی عطا کر ،مسکینی کی حالت میں موت دے اور قیامت کے دن مسکینوں میں میرا حشر کر ۔ْ ۔۔کوئی آپﷺ کی نظر التفات سے محروم نہیں ۔۔وہ سب پروانے ہیں ۔۔یہ شمع ہیں ۔۔وہ موجودات ہیں یہ فخر موجوداتﷺ ہیں ۔۔بیت المال امانت ہے اقتدار زمین پہ اللہ کی امانت ہے ۔۔۔یہ ہمیں دیا ہوا نظام ہے ۔ہم اس کے دعویدار ہیں ۔۔یہ اسلامی ملک ہے ۔۔یہاں پہ ہیرا پھیری کا تصور نہیں ۔۔یہاں پر اقتدرا اللہ کی امانت ہے ۔۔یہاں پر ’’سیاست ‘‘کا معنیٰ ’’خدمت ‘‘ ہے ۔۔یہان پر قوم کا سردار ان کا خادم ہوتا ہے ۔۔یہ سبق مسجد نبویﷺ کے کچے فرش پہ پڑھایا گیا ہے ۔۔

پھر اعلان ہوتا ہے کہ اجلاس شروع ہوا ۔۔ایک مسئلہ ہے کہ حکمرانوں کے چھپے کار خانے کہاں ہیں ؟۔۔ان کو چھپایا کیوں جاتا ہے ؟۔۔قوم کے کچھ نمائندے تین سال بعد آج آئے ہیں ۔۔دل کے سکرین پہ پھر ایک جملہ آتا ہے ۔۔اے خطاب کے بیٹے ہمیں مال غنیمت میں سے ایک ایک چادر ملی تھیْ ۔۔تیرا قد لمبا ہے۔ ایک چادر سے تیرے لئے کرتا نہیں بن سکتا ۔دو چادر یں کیوں لی تو نے؟ ۔۔۔ ہم تیری بات نہیں مانیں گے ۔۔خلیفہ نے صفائی پیش کی ۔۔۔سوال کرنے والا کہتا ہے ۔۔خلیفتہ المسلمین اب حکم کرو جان حا ضرہیں ۔۔سوا ل کرنے والا حضرت ابو زر غفاریؓ ہیں ۔جواب دینے والا حضرت عمر فاروقؓ ہیں ۔۔پھر ہوش میں آتا ہوں ۔۔حکمران اپنی صفائی کیوں پیش نہیں کرتے ۔۔۔اجلاس شروع ہوتا ہے ۔۔حذب اختلاف کا لیڈر بول رہا ہے ۔۔ ہم قوم کے نمائندے ہیں ۔۔ہم نے ووٹ لیا ہے ہم نے قسم کھائی ہے ۔خدمت کی قسم۔۔سیاست خدمت ہے ۔۔۔ڈسک بجائے جا رہے ہیں ۔۔حکومت اپنی صفائی کیوں نہیں پیش کرتی ۔۔سپیکر کہتا ہے کہ کیس عدالت میں ہے ۔۔عدالت ۔۔سب سے بڑی عدالت تو عوام ہیں ۔۔۔اس کی تقریر ختم ہوتی ہے ۔۔۔سپیکر حکومت کے نمائندے کو دعوت دیتا ہے ۔۔مگر قوم کے نمائندے ہنگامہ کرتے ہیں ۔اس کو بات کرنے نہیں دیتے ۔۔میرا بیٹا ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ جاتا ہے ۔۔کہتا ہے ابو یہ نمائندے ہیں۔ یہ تو بچے ہیں ۔۔کھی کھی ۔۔۔میں شرمندہ ہوں ۔۔قوم کے نمائندے ۔۔جمہوریت میں اظہار آزادی ہے ۔۔لیکن ابو یہ ایک دوسری کی بات کیوں نہیں سنتے ۔۔ایک دوسرے کو بات کرنے کیوں نہیں دیتے ۔۔وہ بے غیر دلیل کے اپنی بات کیوں منوانا چاہتے ہیں ۔۔وہ قوم کے نمائندے ہیں ۔۔میرا بچہ چیخ کر کہتا ہے ۔۔ابو ابو یہ لڑنے لگے ہیں نمائندے لڑنے لگے ہیں ۔۔میں نے کہا بیٹا یہ جمہوریت کی خوبصورتی ہے کہ اظہار آزادی ہو ۔۔مگر بیٹا اگر لیڈر شب میں سنجیدگی آجائے تو اس طرح شور شرابا نہیں ہوتا ۔۔آرام سے بات سنی جاتی ہے ۔مسئلہ ملک کی ترقی ،خوشحالی اور عظمت کا ہے ۔۔حکمران کے خلوص اور جذبہ خدمت کا ہے ۔۔قوم کی دولت کو امانت سمجھنے کا ہے ۔۔ایک حکمران سے پوچھنے کا قوم کو حق پہنچتا ہے ۔۔جب حکمران اپنی صفائی دے تو بیٹا اس پر فخر کیا جاتا ہے ۔۔بیٹا اختلافات جمہوریت کی خوبصورتی ہیں ۔۔لیکن ابو بعض خوبصورتیاں بری بھی لگتی ہیں ۔۔تو ابو آپ لوگ ہمیں کیون ڈانٹتے ہیں ۔جب ہم شور مچاتے ہیں ۔۔کہتے ہو کہ گھر کو ’’مچھلی بازار‘‘ مت بناؤ ۔۔بیٹا نظر نظر کی بات ہے ۔۔ان کو ڈانٹنے والا کوئی نہیں ۔ہاں نا ابو ۔۔۔میں خاموش ہوجاتا ہوں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button