کالمز
حق نواز کی قلمی کاوشیں


سقوط و احیاء، تاریخ کے تناظر میں ” ہے۔یہ ایک دلچسپ کتاب ہے ۔ اس سفر کا اہتمام خبیب فاؤنڈیشن نے کیا تھا۔ اس کتاب میں حق نواز صاحب نے ترکی کا موجودہ سیاسی نظام،خلافت ربانیہ، احترام خلافت، خلافت عثمانیہ و عباسیہ، صلیبی جنگ،خلافت کا خاتمہ، جمہوریت کا قیام، نجم الدین اربکان، طیب اردگان، اس کی سیاسی و معاشی پالیساں، دینی و فلاحی سرگرمیاں،مثالی حکومت اور ترکی میں اسلامی احباء کے محرکات جیسے اہم اور ضروری موضوعات پر دلنشیں گفتگو کی ہے۔اس سفر میں حق نوا ز کے ساتھ خطیب مرکزی جامع مسجد گلگت و رئیس جامعہ نصرۃ الاسلام مولانا قاضی نثاراحمد اور مفتی عارف (خبیب فاؤنڈیشن والا) بھی شریک سفر تھے۔ کتاب میں سفری امور اور باہمی گفتگو کو بھی بلاکم وکاست بیان کرکے سفر کی اصلی چاشنی بھی برقرار رکھی گئی ہے۔اس کتاب کے اندر اسماعیلیت اور آغاخانیت کی تاریخ و مذہب پر مفصل بحثیں پائی جاتی ہیں۔یہ کتاب سفر نامہ کم مختلف مسالک و مذاہب کی تعارفی کتاب زیادہ لگتی ہے۔کتاب میں چودہ دن کی سفری روئیداد بھی بیان کی گئی ہے۔ مولانا روم اور شمس تبریزی کے باطنی تعلق کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔بہر صورت رنگارنگ بحثوں پر مشتمل اس کتاب کو زبیر پبلی کیشنز بلتستان نے شائع کیا ہے۔ اس کے 256صفحات ہے، ترکی کے اہم مقامات کے رنگین تصاویر بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ ڈیزائنگ اور کاغذ بہت ہی معیاری ہے۔
دوسری کتاب ”فریڈم فلوٹیلا، آزادی کا بیڑا” ہے۔ یہ کتاب بنیادی طور پر خبیب فاؤنڈیشن کے چیئرمین جناب ندیم احمد خان صاحب کی سفری روئیداد ہے جو 2010ء میں انہوں نے مظلوم فلسطینوں کی مدد و نصرت کے لیے کیا تھا۔ سفر کی روائیداد انہوں نے مولانا حق نواز صاحب کو خود سنائی اور ریکارڈ کروائی۔اس کتاب میں اسرائیل اور مسلمانوں کی کشمکش اور مسلمانوں کی فلسطینیوں کے ساتھ محبت و عقیدت کو سلیس انداز میں بیان کیا گیا ہے۔فیکٹ پبلی کیشنز لاہور نے اس کتاب کو شائع کیا ہے۔
حق میں فتویٰ، صوبیدار بابر خان اور قاضی عبدالرزاق کی ملاقاتیں اور انگریزوں کے خلاف جہاد کی کاوشیں وغیرہ کو بہت ہی مفصل بیان کیا گیا ہے۔سربکف سربلند: اس عنوان کے تحت کرنل حسن کی اور صوبیدار بابر کی ملاقاتیں اور کاوشیں، گھنسارا سنگھ کی گرفتاری اور پھر عنوان نوید انقلاب کےتحت بونجی گریژن اور گلگت اسکاوٹس کے مشترکہ کمان کی روئیداد ہے۔