چترال

چترال، قساڈو کی کوششوں سے علاقے کے خواتین کو میوہ خشک کرنے کی مشین فراہم کی گئی۔

چترال(گل حماد فاروقی) قرمبر اینڈ شندور ایریا ڈیویلپمنٹ ارگنائزیشن (قساڈو) ایریا میں USAID کے مالی تعاون سے خواتین کو ڈرائی فروٹ پراسیسنگ مشینیں فراہم کی جس سے علاقے کے خواتین کو باعزت روزگار ملے گی۔ اس موقع پر مقامی صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے چیرمین قساڈو سعادت جان اور منیجر دلی مراد نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی مالی تعاون سے علاقے کے خواتین کو تربیت دی جاتی ہے اور ان کو ایسے مشین فراہم کرتی ہے جس میں وہ علاقے میں پائے جانے والے پھل اور سبزیوں کو خشک کر سکتے ہیں جو حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہوگا۔ اس منصوبے کا مقصد علاقے میں وافر مقدار میں دستیاب پھلوں کی ضیاع میں کمی لانے کے لئے مقامی کمیونٹی کی استعداد کار بڑھانا اور فروٹ سولر ڈی ہائیڈریشن پلانٹس فراہم کرکے ان کو منافع بخش استعمال میں لاکرمقامی کمیونٹی کی امدنی میں اضافہ کرناہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے قساڈو نے USAID کے مالی تعاون سے 150 خواتین کو جدید تقاضوں کے مطابق میوہ جات سکھانے، پیکنگ اورمارکیٹنگ کے حوالے سے تربیت فراہم کی ۔ ان تربیتی پروگرامز کے لئے ادارے نے (BASA) سے انتہائی پروفیشنل ماہرین کی خدمات حاصل کی۔

اس سلسلے میں قساڈو کے اراکین پر مشتمل ایک وفد نے علاقہ مستوج کا دورہ کیا۔ وفد کو بتایا گیا کہ قساڈو ایریا میں فروٹ پروڈکشن خوبانی، سیب، اخروٹ، ناشپاتی اور توت وغیر ہ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں مگر تازہ میوہ جات کے لئے مارکیٹ کی عدم دستیابی او ر جدید تقاضوں کے مطابق میوہ جات سکھانے کے عمل سے لاعلمی اور درکار میٹریل کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی ابادی ان سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں اور اوسطاً سالانہ 60 سے 70 فیصد پیداوار ضائع ہوجاتے ہیں۔ پھلوں کی ضیاع میں کمی لانے اور ان کو منافع بخش استعمال میں لانے کے لئے تربیت یافتہ خواتیں کو54 عدد فروٹ سولر ڈی ہائیڈریشن پلانٹس فراہم کررہے ہیں ۔ یہ سسٹم پہلی مرتبہ چترال میں متعارف ہورہے ہیں۔ جن سے کمیونٹی بیک وقت 3240 کلو گرام تازہ خوبانی اور دوسرے پھل دو سے تین دنوں کے اندربغیر کسی بیرونی الودگی کے سکھا سکیں گے۔وفد کو مذید بتایا گیا کہ اس پراجیکٹ کی وساطت سے کاروبار ی سرگرمیوں سے منسلک خواتین پر مشتمل "شندور بزنس ایسوسی ایشن مستوج” کے نام سے ایک کاروباری تنظیم تشکیل پائی ہے۔ جس کا مقصد ایریا میں خشک اور تازہ میوہ جات کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر تیار ہونے والے دیگر مصنوعات کی منافع بخش مارکیٹنگ کرناہے۔ ا ن کاروباری گروپوں کے لئے ادارے نے USAID کے مالی تعاون سے Sensitization ورکشاپز منعقد کئے ۔
وفد نے ادارے اور ایریا کا تفصیلی دورہ کیا اورمختلف پروگراموں سے مستفید گروپوں سے ملاقاتیں کی اور ان سے پراجیکٹ کی مختلف سرگرمیوں کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے ۔شرکاء نے سمال گرانٹ اینڈ ایمبیسیڈر زفنڈز پروگرام کا شکریہ ادا کئے کہ USAID کے مالی تعاون کی بدولت کمیونٹی اپنے پھلوں کو جدید طریقہ کار کے مطابق سکھا کر جدید مارکیٹ کے مطابق تیار کرسکیں گے اور اپنی امدنی میں اضافہ کرسکیں گے۔ شرکاء نے اس منصوبے پر مذید کام کرنے پر زور دیا تاکہ پورے ایریے کے خواتین معاشرتی اور معاشی ترقی میں اپنی کردار ادا کرسکیں۔
شرکاء نے مذید کہا کہ انھیں اپنی پروڈکٹس کی مارکیٹنگ کے لئے لوکل اور نیشنل لیول پر مارکیٹوں سے رابطہ کاری ہوئی ہے ۔ جہاں وہ تازہ اورخشک میوہ جات موزوں داموں پر فروخت کرسکیں گے۔
وفد نے علاقے میں پھلوں کی ضیاع کو کم کرنے اور ان کو منافع بخش استعمال میں لاکرکمیونٹی کو اپنی امدنی میں اضافہ کرنے کے قابل بنانے میں سمال گرانٹ اینڈ ایمبیسیڈر زفنڈز پروگرام کی کوششوں کو سراہااور اس امید کا اظہار کئے کہ مقامی کمیونٹی کی معیار زندگی میں مذید بہتری لانے کے لئےUSAID مستقبل میں بھی اس قسم کی سرگرمیوں کے لئے ادارہ ہذا کے ساتھ اپنی تعاون جاری رکھے گا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button