سیاست

وزیر اعلی گلگت بلتستان حافیظ حفیظ الرحمن کا دورہ چین محظ ایک سیاحتی دورہ تھا ۔ صداقت حسین

ہنزہ (بیورورپورٹ) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافیظ حفیظ الرحمن کا دورہ چین محظ ایک سیاحتی دورہ تھا ۔ صداقت حسین شہاب ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی ہنزہ کے اطلاعات و نشریات صداقت حسین شہاب نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا کہ دوسرے صوبوں کے مقابلے میں وزیراعلی حافیظ حفیظ الرحمن کا دورہ چین میں سی پیک فورم میں ڈیمانڈ آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے۔ پاکستان کے دیگر وزرائے اعلی نے اپنے حقوق کی بہترین ترجمانی کی ۔ لیکن چیف منسٹر گلگت بلتستان نے صرف چار مطالبات پیش کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ وزیر گلگت بلتستان بتائے کہ ان کے نام نہاد دورہ چین سے گلگت بلتستان کو حقیقی معنوں میں کیا ملے گا ۔ایسے فورمز جہاں کھربوں کی بات ہورہی ہے ۔ وہاں پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے چند چھوٹے یونین سطح کی سکیمیوں کی بات کی ۔ جبکہ سندھ ،کے پی کے وزرائے اعلی نے اپنی حیثیت منواتے ہوئے میگا پروجیکٹس کو سی پیک میں شامل کروانے میں کا میاب ہوگئے ۔ ان کے میگا پروجیکٹس کی وجہ سے سی پیک فنڈ میں 8ارب کا اضافہ ہوا ۔ فنڈ 54ارب ڈالر تک پہنچی ۔ ان منصوبوں کے مقابلے میں صرف 100میگاواٹ بجلی کی منصوبے مانگنا شرم کی بات ہے ۔ جہاں پر چیف منسٹر کے پی کے نے 1700میگاواٹ مانگی ہے ۔دورہ چین سے پہلے ہی پنجاب ،بلوچستان کو سی پیک کا حصہ ملا ہے ۔ بلوچستان میں کچھ پروجیکٹ مکمل بھی ہوچکے ہے جبکہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے ۔انٹری پوائنٹ کو نظر انداز کرنا افسوس کا مقام ہے ۔ اسی طرح سی پیک کا نقشہ جو بنا ہے اس میں گلگت بلتستان کا کوئی پروجیکٹ شامل نہیں ہے ۔صداقت حسین شہاب نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبوں میں گلگت بلتستان کے میگا پروجیکٹس کو شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button