صحت

استور بونجی سے تعلق رکھنے والا دو سال بچہ ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت کے نرسنگ اسٹاف کی لا پروہی سے جان کی بازی ہار گیا

استور(بیورو رپورٹ) استور بونجی سے تعلق رکھنے والا دو سال بچہ ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت کے نرسنگ اسٹاف کی لا پروہی سے جان کی بازی ہار گیا۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نرسنگ اسٹاف کی لاپروہی کے بعث جانبحق ہونے والے دو سالا بچے کے والد جلال الدین نے بتایا کہ میرے بچے کے پیٹ میں کیڑے تھے جس کااپریشن ڈاکٹر مسرور نے کیا تھا اپریشن کامیاب ہوا تھا تاہم اپریشن کے دو دن بعد بچہ جب زیادہ رونے لگا تو ہم نے غلام الدین نام کے ورڈ انچارج سے رابطہ کیا تو انھوں نے KINZ نام کی بے ہوشی کی انجیکشن لگایا جس کے بعد کو لگاتار تین دن تک بچے کو یہ انجیکشن لگاتے رہے اور بچہ بے ہوشی کی حالت میں تین دن تک جب بچہ مکمل بے ہوش رہا تو تین دن بعد جب ڈاکٹر مسرور کے پاس گئے تو انھوں نے آکے بچے کو چیک کر کے کہا کہ اس کو کینز کی انجیکشن کس نے لگایا ہے میں نے کو ایڈویس نہیں کیا تھا کہ بچے کو یہ اینجکشن لگاو کہے کر میں اس بے ہوشی کے حالت میں بچے کو کچھ نہیں کرسکتا ہوں بچے کو غلطہ اینجکشن لگایا ہے۔ نرسنگ اسٹاف کی لاپروہی سے میرا چرغ گل ہو گیا میں وزیر اعلی گلگت بلتستان ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ، سیکرٹری ہیلتھ سے اس بات کی اپیل کرتا ہوں کہ میرے بچے کو غلط انجکشن لگا کر بچے کو مارنے والوں کے خلاف کاروئی عمل میں لاتے ہوئے مجھے انصاف فرہم کیا جائے۔ اور ایسے لاپرو اسٹاف کو واقعے قرار سزا دی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button