ماحول

استور: مشکن گاوں میں لینڈ سلائڈنگ، 160 گھرانے پر مشتمل گاوں خطرے کے منہ میں

استور(سبخان سہیل)استور مشکن گاوں میں لینڈ سلایڈنگ 160 گھرانے پر مشتمل گاوں خطرے کے منہ میں ہے، کسی بھی وقت کوئی بڑاحادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ شدید برف باری سے ہونے والی لینڈ سلائڈنگ کے بعد اب تک مشکن ،ڈشکن،تربلنگ گاوں استور سے کٹا ہوا ہے۔ گزاشتہ پندرہ دنوں سے ان تمام گاوں میں بجلی اور روڈبند ہونے سے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔ امیر جماعت اسلامی مولاناعبدالسمیع۔

مشکن میں لینڈ سلایڈنگ سے گاوں دو حصوں میں کٹ گیا ہے۔ گاوں ڈشکن کے جنگل میں بڑی بڑی دراڑیں پڑگئی ہیں۔ کسی بھی وقت یہ گاوں تباہ ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے ڈیزاسٹر منجمنٹ کی ٹیم نے اسں سے قبل بھی اپنی رپورٹ میں اس گاوں کے لوگوں کو یہاں سے فوری شفٹ ہونے کو کہا ہے۔ اتنے بڑے گاوں کی ہزاروں کنال زمین اب تک تباہ ہوچکی ہے اور اب علاقہ مکینوں کی قیمتی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ صوبائی حکومت گلگت بلتستان سے اپیل ہے کہ انسانی قیمتی جانوں کے ضیاء سے قبل ہی اس گاوں کے 160 گھرانوں پر مشتمل آبادی کو کسی متبادل جگہ شفٹ کیا جاے تاکہ کسی بڑےحادثے سے بچاجا سکے۔ استور کی ضلعی انتظامیہ اور گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منجمنٹ کو اس علاقے کی عوام کی اس مصیبت کی گھڑی میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔ گزاشتہ پندرہ دنوں سے گاوں ڈشکن،مشکن،تربلنگ میں بجلی نہیں ہے ،روڈ بند ہے۔ استور سے رابطہ سڑک بند ہونے سے لوگ مریضوں کو لکڑی کے اسٹیچر پہ مین روڈ تک لاتے ہیں۔ منتخب ممبران دیگر اضلاع کے ہسپتالوں میں چھاپوں کے بجائے اپنے حلقوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ استور میں ہسپتال استبل بنا ہوا ہے۔ محکمہ صحت براے نام ہے۔ استور ہسپتال میں سہولیات کے فقدان سے کئی مریض موت سے قبل موت کو گلے لگاتے ہیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کیا صرف گلگت کے ہسپتالوں کا ہی نوٹس لیتے ہیں۔ کیا صرف گلگت کے ہسپتالوں میں انسان آتے ہیں۔ استور ہسپتال میں کیا انسان نہیں جانور آتے ہیں۔ وزیر اعلی نے کبھی استور ہسپتال کا تو کوئی نوٹس نہیں لیا۔ پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ اور دیگر کوصرف گلگت کے ہسپتالوں کے دورں کی ہدایت ہے کیاوزیر اعلی کی جانب سے۔ استور ڈی ایچ کیو سہولیات کے فقدان سے آے روز مریض جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ اپنے حلقے کی تو فکر نہیں ہے پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ کو مگر گلگت کے ہسپتالوں میں دورے کررہا ہے۔ دورں کا شوق ہے تو سب سے پہلے اپنے حلقے میں ہسپتال کی حالت زار کو بہتر بنائیں۔ شدید برف باری میں لوگ ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان سے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرجاتے ہیں، کبھی گلگت سے باہر بھی جائیں جہاں لوگ برف اور سردی سے مررہے ہیں وہاں کا بھی کوئی دورہ کریں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button