ماحولکوہستان

داسو ڈیم کی تعمیراتی کمپنی ملبے کو دریا میں گرا کر ماحول کو آلودہ کررہا ہے

کوہستان(نامہ نگار) کوہستان کے مرکزی مقام داسوسے چند کلومیٹر شمال کی جانب زیر تعمیر داسو ڈیم کی کنسٹرکشن کمپنی واپڈا کے ساتھ طے شدہ معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی سمیت تربیلاڈیم کیلئے بھی خطرہ بن گئی ہے۔ڈیم سے متاثرہ متبادل شاہراہ قراقرم کی تعمیراتی ملبے کو ڈمپنگ ایریا کے بجائے شفاف دریائے آباسین کے پانی میں گرایا جارہاہے جس سے زمینی کٹاؤکے ساتھ ساتھ آبی آلودی کا خدشہ ہے اورمٹی کے گرد سے چاروں جانب جاندار وں کی زندگی بھی متاثرہورہی ہے ۔ چائنا سول انجینئر نگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی( CCEC)نے محکمہ واپڈا اور داسو ہائیڈرو کنسلٹنٹ (DHC) کے ساتھ باقاعدہ معاہدے کے ساتھ ایکسز روڈز اور متبادل شاہراہ قراقرم کا ٹھیکہ اُٹھایاہے کہ وہ ملبے کو مختص کردہ جگہہ پر پھینکنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ املاک و اراضی جات کو بھی بحال کریں گے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ بھاری مشینری کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر داسو سے چند کلومیٹر فاصلے پرکئی مقامات پرپرانی شاہراہ قراقرم سے دریائے آباسین کے شفاف پانی میں ڈمپروں کے ذریعے ملبہ گرایا جارہاہے جس سے شفاف پانی مٹی آلود ہونے کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں میں بارشوں اور دریاء کے زیادہ ہونے کے ساتھ ہی زمینی کٹاو کا عمل شروع ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اطراف میں رہنے والے جاندار (انسان ، حیوان اور پودے )گرد کے باعث موذی امراض کا شکارہونے کااندیشہ ہے ۔

ماہرِ صحت ڈاکٹر اصغر کے مطابق اس گرد سے جلدی کینسر کے ساتھ ساتھ دیگر موذی امراض بھی پھیل سکتی ہیں اور یہ فصل کیلئے تباہ کن ہے ۔دوسری جانب بھاری مقدار میں ملبہ دریائے آباسین میں ڈالنے سے ٹربیلا ڈیم کا ریزروائیر علاقہ بھی براہ راست متاثر ہورہاہے ۔

ذرائع کے مطابق محکمہ واپڈا کے متعلقہ افسران کی جانب سے بارہامنع کرنے کے باوجود کمپنی معاہدوں کی خلاف ورزی پہ ہے جن کے پیچھے بڑے بڑوں کا ہاتھ بتایا جارہاہے ۔ مقامی لوگوں نے اس تکلیف اور نقصان کے ازالے کیلئے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button