گلگت( پ۔ر) 11 فروری سالگرہ انقلاب اسلامی کے حوالے سے آج مورخہ 12 فروری 2017 ء بروز اتوار مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن اور امامیہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ایک سمینار بعنوان( انقلابِ اسلامی کے عالمی اثرات) منعقد ہوا۔ سمینار میں خطاب کرتے ہوئے سید تنویر حسین رضوی نے کہا کہ ! آج کا یہ دن ایران تک نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے ہے ایران کے غیور عوام نے اپنے لیڈر کے حکم پر لیبک کہتے ہوئے ایک عالمی انقلاب برپا کیا۔ انقلاب اسلامی صرف ایران تک محدود نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے ایک روشنی ہے جو کہ دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔ جسکے اثرات ہم آج اپنے آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ۔ بعض افرادانقلاب ایران کو ایرانی انقلاب کے نام سے تشبیہ دیتے ہیں جوکہ غلطہ ہے یہ انقلابِ ایران نہیں بلکہ انقلاب اسلام ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج کے دور میں جو علمائے دین اسلام کی سرپرستی کررہے ہیں یہ سب علماء اسی انقلاب اسلامی کے ثمرات ہے جس نے علماء کو یہ موقع فراہم کیا۔
سمینار سے حجت السلام والمسلمین سید کو نین حسین الحسینی نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ انقلاب ایران نہ صرف ایرانی ہے بلکہ یہ ایک ایسا عالمگیر اسلامی انقلاب ہے جسکے فیوض و برکات ہر حق پرست اور اسلام پرست تک پہنچ چکے ہیں۔انہوں مزیدکہا کہ ہر مسلمان جوکسی بھی فرقہ سے تعلق رکھتا ہوجو اسلام پرست ہے وہ اسی اسلامی انقلاب کا داعی ہے۔اسی انقلاب اسلامی کے پروگرام کا انعقاد ایران پرستی نہیں بلکہ اسلام پسندی ہے جو ہر صاحب ادراک شخص کو اس فرق کے ساتھ سمجھنا چاہیے۔
سمینار کے شرکا ء سے ڈویژنل نائب صدر آئی ایس او گلگت ڈویژن برادر تہذیب حسین نے کہا! انقلاب اسلامی 1979 ء کو امام خمینی ؒ کی ولولہ انگیزقیادت میں کامیاب ہوا جس کی بدولت دنیا کی طویل ترین پچیس سو سالہ بادشاہت کی بساط لپیٹ دی گئی۔ اور ایران کے افق پر اسلامی نظام کا سورج طلوع ہوا جو صدراسلام کے بعد نائب امام زمانہ عجل اللہ کے زیر قیادت بنے والی پہلی اسلامی حکومت ہے۔امام خمینی ؒ کی تحریک دورِ حاضر میں عالم اسلام کے گوشہ و کِنار میں اُٹھنے والی تحریکوں کا نچوڑ ہے۔
سمینار کے اختتام پر سالگرہ انقلاب اسلامی کی کیک بھی کاٹی گئی ۔