گلگت بلتستان

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی نے پانچ قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی

گلگت : گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کا 14واں اجلاس اسپیکر اسمبلی فدا محمد ناشاد کی صدارت میں شروع ہو گیا ہے ۔ اجلاس کے پہلے روز پانچ قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئی ۔

پہلی قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین تک گلگت بلتستان امپاورمنٹ ایند سیلف گورننس آرڈر2009 میں ترمیم کا اختیار قانون ساز اسمبلی کو دیا جائے جس پر ایوان نے قراد داد کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ یہ قرارداد ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان اور رکن اسمبلی سکندرعلی نے مشترکہ طور پر ایوان میں پیش کیا۔

جعفراللہ خان کی ہی پیش کردہ دوسری قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جی بی سے کرپشن کے خاتمے کے لئے اینٹی کرپشن کا ادارہ قائم کیا جائے نیز 5 کروڑ تک کی کرپشن کے کیسسز نیب کو بھجوائے جائیں یہ قرارداد بھی منظور کی گئی ۔ ایک اور قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سے فوری رابطہ کر کے گلگت بلتستان میں تحصیل سطح پر نادرا کے سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو شناختی کارڑ کے حصول میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ قرار داد اپوزیشن رکن کیپٹن ر محمد شفیع نے ایوان میں پیش کی جس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی ۔

چوتھی قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گلگت شہر کے ہوٹلوں کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے ہنگامی سطح پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ قرارداد خاتون رکن بی بی سلیمہ نے ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

پانچویں قرارداد میں حالیہ دنوں سیہون شریف ، چارسدہ ، لاہور اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی اور قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی کا ظہار کیا گیا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔ یہ قرارداد کیپٹن ریٹائرڈ محمد شفیع نے ایوان میں پیش کی تھی جس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی ۔

ایوان میں پیش کی گئی دیگر دو قراردادیں سپیکر نے ضروری ترامیم کے بعد پیش کرنے کی قرارداد کے محرکوں کو ہدایت کی ۔بعد ازاں اجلاس جمعہ کے روز دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button