خواتین کی خبریںکالمز

ظلم بھی کسی حد تک ۔۔۔۔

تحریر ۔شمس الر حمن شمس

رتبہ ایک ایسی شہ ہے جو مل جائے تو پھر انسان کا اصلی چہرہ سامنے آتا ہے ۔۔۔۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ چند لوگوں کو جب معاشرے میں رتبہ مل جاتا ہے تو پھر وہ شکر کرنے کی بجائے معاشرے کے عام شہریوں سے درندے کا روپ دھا ر لیتے ہیں ۔۔۔۔۔جس کی بہترین نظیر آج کے معاشرئے میں موجود ہیں۔ جنہیں دیکھ کر ہمیں خود معاشرے کا حصہ بننے پر شر مندگی محسوس ہو تی ہے۔۔۔۔۔ قارئین کو ایک بات بتا تا چلوں کہ نہ جانے کیوں آج کے ہمارے ارباب اختیار جب ایوان میں جاتے ہیں تو اپنے ذاتی مفادات پر غریبوں کا حق مارتے ہیں۔۔۔۔ ہمار ے حکمرانوں کی سوچ اور ان اقدامات پر جب کبھی سوچتے ہیں تو اپنے آ پ سے بھی نفرت ہونے لگتی ہے۔۔۔۔ گزشتہ دنوں محکمہ ہیلتھ استور میں ہونے والے غیر قانونی تقرریوں کے بعد مجھے تو ان حکمرانوں کو ووٹ دینے کو دل نہیں کرتا کیونکہ اس عورت کا کیا قصور تھا جس نے اپنی ضمیر کا فیصلہ کرتے ہوے اپنے بنیادی حق کا استعمال کرتے ہوئے اس سیاسی جماعت کو ووٹ نہیں دیا جو بر سر اقتدارہے ۔۔۔۔مگر اس کے آٹھ بچے اور والدین سمیت کئی فیملی کے ممبرز کا انحصار اسی پر ہے۔ جو واحد کفالت کا ذریعہ ہے جو کہ محکمہ ہیلتھ استور میں 8سالوں سے عارضی طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔۔۔۔ خاتون کو مکمل نظر انداز کر کے کسی اچھے نامی گرامی گھرانے کی ایک عورت کو سلیکٹ کرنا۔۔۔ اس بیڈ گورننس کی وجہ سے سابق حکومتوں کو بھی شرم ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس بات سے تو آج کے ایوان میں بیٹھے ہوئے حکمران بخوبی واقف ہیں۔۔۔۔۔ مگر اس کے باوجود بھی غریبوں کے اوپر اتنا ظلم کیوں ۔۔۔۔؟

حکمرانوں نے تو رتبہ ملنے پر غریبوں کے اوپر بہت بڑا ظلم کیا مگر اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے حکمرانوں کی اس سرکاری اداروں میں کرپشن پر بھر پور آواز اٹھا یا ہے ۔۔۔۔ گزشتہ دنوں صوبائی صدر پاکستان پیپلز پارٹی امجد ایڈوکیٹ نے استور کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران بتایا کہ سر کاری اداروں میں کرپشن اور اقرباپروری کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جب تک سر کاری محکموں میں میرٹ کی بحالی نہیں ہوگی اس وقت تک علاقے میں ترقی نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔۔سر کاری محکموں میں عدل و انصاف میرٹ کی پا ما لی سے عارضی ملازمین کا معاشی قتل کیا گیا ہے جو ہرگز بر داشت نہیں کیا جائے گا ۔۔۔۔۔استور پر امن علاقہ ہے اس کی ترقی و خوشحالی کے لئے پیپلز پارٹی جلد تحریک کا آغاز کرے گی اور میرٹ کی پا ما لی اور کرپشن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا جائے گا ۔۔۔۔۔۔قارئین کو بتا تا چلوں کی اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جہاں انصاف اور میرٹ کو نظر انداز کیا جائے وہاں بد نظمی پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ عوام میں بے چینی کی کیفیت پائی جا تی ہے۔۔۔۔۔ کیونکہ حقدار اور میرٹ پر اترنے والا یہ سمجھتا ہے کہ نا انصافی ہوئی ہے جس کے خلاف اس کے دل میں مسلسل آگ دھکتی رہتی ہے۔۔۔۔۔۔ اسی طرح ترقی کے لئے جہاں امن و امان کا قیام نا گزیر ہے وہاں میرٹ کا بول بالا ہونا بھی ضروری ہے۔۔۔۔۔ دوسری طرف گزشتہ دنوں میری نشست پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی سیکرٹری اطلاعات و نشرعات سعدیہ دانش صاحبہ سے ہوئی تو انہوں نے بھی سر کاری محکموں میں ہونے والی غیر قانونی تقرریوں کے حوالے سے بڑئے سخت اور تلخ انداز میں اس خاتون کا ذکر کیا جس کے ساتھ محکمہ ہیلتھ استور کی تقرریوں میں بہت بڑی ذیادتی ہوئی تھی۔ انہوں نے ایک بات بڑے اچھے اور معتبر انداز میں کہا کہ پیپلز پارٹی کا منشور خواتین کو با اختیار بنا کر معاشرئے کا کار آمد شہری بنانا ہے جبکہ آج کے ایوان میں بیٹھے ہوئے حکمران خواتین کے حقوق غضب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں۔۔۔۔۔ آئے روز خواتین کو احتجاج کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ یہ حکمران خواتین کو روزگار دینے کے بجائے پیپلز پارٹی کے دور میں دئے گئے روزگار کے موقعے بھی چھین رہے ہیں۔۔۔۔ پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا اور ان کو با اختیار بنایا اور یہ ویژن شہید محترمہ کا آخری دم تک تھا جن کی راہ پر چلتے ہوئے ہم خواتین کے حقوق کے لئے جد و جہد کرتے رینگے ۔۔۔۔۔خیر اپوزیشن جماعت نے تو اپنا حق ادا کر دیا ۔۔۔۔

لیکن سوال یہ ہے کہ ہمارے ارباب اختیار کب سمجھےگے اور اس طرح کی ذیاتیاں غریب عوام کے ساتھ کب بند کرینگے۔ ۔اس سے پہلے حکمران خود انصاف کے دائرئے پر آئے ورنہ اللہ کی پکڑ بہت مضبوط ہے کیونکہ اللہ کے در بار میں دیر ہے اندھیر نہیں ۔۔۔۔۔

خداکرے کہ میری ارض پاک پہ اترئے
وہ فصل گل جسے اندیشہ ذوال نہ ہو۔۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button