جرائممتفرق

قبائلی دشمنی کا شاخسانہ: کوہستان میں اندھادھند فائرنگ سے ایک خاتو ن جان بحق، دوسری زخمی ہو گئی

کوہستان (نامہ نگار ) کوہستان میں غیرت کے نام پر جنم لینے والی دو قبائل کی دیرینہ دشمنی نے ایک خاتون کی جان لے لی جبکہ دوسری شدید زخمی ہے ۔ پولیس کے مطابق شین قوم اور کمین قوم کے افراد کے مابین اُس وقت فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جب ہربن کوہستان کے گاؤں سیر گھڑی میں مخالف گروپ کا ایک لڑکا نظر آیا، جس پر دوسرے فریق سے تعلق رکھنے والے افراد نے گھر پر اندھادھند فائرنگ کردی۔ نتیجتاً ثریابی بی عمر27سال گولی لگنے سے موقع پر دم توڑ گئی، جبکہ شاہینہ بی بی عمر 25سال شدید زخمی ہوگئی جس کو علاج کے لئے ایبٹ آباد ریفرکیا جاچکاہے۔

ذرائع کے مطابق لشیر خان قوم شین خیل کے گروپ نے مسلح ہوکر کمین خیل قوم کے ثواب خان کے گھر پر پر اندھادھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے ۔ کہانی کا پس منظر غیرت کے نام پر قتل سے جڑ گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ثواب خان کمین خیل گروپ نے قریباً چار سال قبل غیرت کے نام پر اپنی لڑکی قتل کی اور لشیر خان شین خیل گروپ کے کسی فرد کو چور(زنا کے مرتکب ہونے پر واجب القتل) قراردیا، جس پر دونوں قبائل کے مابین دشمنی شروع ہوئی۔ ہفتے کے روز دن بارہ بجے جب ثواب خان کے گھر کے سامنے کوئی لڑکا نظر آیا تو لشیر گروپ نے اس پر اندھادھند فائرنگ کی۔ لڑکا تو بچ گیا مگر دو گھریلو نہتی خواتین گولیوں کا نشانہ بن گئیں، جن میں سے ایک جاں بحق ہو چکی ہے اور آخری اطلاعات تک دوسری شدید زخمی ہے ۔

کوہستانی رسم کے مطابق یہ انوکھا واقعہ ہے جس میں چورقراردیا جانے والا خاندان چور کی جان بچانے کے بجائے مقتولہ کے خاندان کو نشانہ بنارہاہیں، جو ظلم کے زمرے میں آتاہے ۔

ڈی پی او کوہستان عبدالعزیزآفریدی کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے، اور ملزمان کو جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button