گلگت بلتستان

پیپلز پارٹی منافقین کی جماعت ہے، وزیر اعلی کا سیف الرحمن کی برسی کے موقعے پر خطاب

گلگت( ارسلان علی)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ کچھ لوگ زمینوں نے نام پر لوگوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں پیپلز پارٹی پچھلے 25 سالوں سے سندھ میں حکومت کررہی ہے لیکن لاڑکانہ میں ایک اچھا ہسپتال نہیں دے سکے ، سڑکیں مرمت نہیں کرسکیں پیپلز پارٹی منافقین کی جماعت ہے۔

اتوارکے روز انہوں نے شہید سیف الرحمن کے 15برسی کے موقع پر گلگت گھڑی باغ کے مقام پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایسی کوئی سیاسی جماعت باقی نہیں رہی ہے جس میں تمام مسالک کے لوگ ، تمام قومیتوں کے لوگ اور تمام اضلاع کے لوگ موجود ہوں۔ اس قوم کو قوم بنانے کی کوشش نہیں کی کچھ مذہبی جماعتیں ہیں جن کا اپنے مسلک سے باہر کوئی رول نہیں ہے کچھ انتہاء پسند جماعتیں ہیں جن کا ایجنڈا بہت خطرناک ہے۔ ایک دو قومی جماعتیں کہلائی جاسکتی تھی لیکن بدقسمتی سے گلگت بلتستان میں ہمارے بغض اور دشمنی میں اس حد تک چلے گئے ہیں کہ ہر قسم کا کارڈ استعمال کرنا جائز سمجھتے ہیں۔ جبکہ ہم ان چیزوں کوناجائز سمجھتے ہیں ۔ مسلم لیگ ن صرف الیکشن لڑنے والی جماعت نہیں ہے اس جماعت نے پاکستان کا قیام ممکن بنایا، اسی جماعت نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے پہلی دفعہ کسی جماعت کو رنگ و نسل، قومیت سے بالاتر ہوکر بھاری مینڈیٹ دیا گلگت بلتستان کی تاریخ میں کبھی بھی کسی ایک پارٹی نے اکیلے حکومت قائم نہیں کی بہت ساری پارٹیاں مل کر گلگت بلتستان میں حکومت بناتی تھی اور ان مقصد یہی رہا کہ ایک دوسرے کو کھائیں پیئے بجائے قوم کیلئے کوئی فکر کریں میں ان تمام ماؤں، بہنوں، بھائی، بزرگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ترقی اور امن کے ایجنڈے کو ووٹ دیا مسلم لیگ ن نے مختصر مدت میں گلگت بلتستان میں امن وامان قائم کیاصوبے کی سب سے بڑی انڈسٹری سیاحت ہے گزشتہ سال صوبے میں 10 لاکھ سیاح آئے اس سال ہم توقع رکھتے ہیں کہ 15لاکھ سے زائد سیاح گلگت بلتستان آئیں گے گلوبل پیس انڈکس نے گلگت بلتستان کو امن کے حوالے سے ایشیاء کا پرامن خطہ قرار دیا ہے۔ شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سب سے بہتری طریقہ یہی ہے کہ ہم کسی کو تنگ نہ کریں ہماری حکومت جب قائم ہوئی تب سالانہ آئی ایس کے نام پر کرایے کے گاڑیوں کو 62کروڑ روپے دیئے جاتے تھے ہماری حکومت نے اس دھندے کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کردیا اور ان پیسوں سے کلاس اول تا میٹرک تک تمام سرکاری سکولوں میں 1لاکھ65 ہزار بچوں کو مفت کتابیں تقسیم کیں گلگت بلتستان پاکستان کا واحد صوبہ ہے جہاں کلاس اول تا میٹرتک مفت کتابیں دی جارہی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت جب قائم ہوئی تب پورے صوبے میں صرف140 ڈاکٹرز کام کررہے تھے ہم نے ڈاکٹروں کو مراعاتی پیکیج کے ذریعے 12کروڑ کی خطیر رقم سے مزید ڈاکٹر تعینات کیا اور آج پورے صوبے میں 420ڈاکٹرز اپنے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں محکمہ صحت کا بجٹ صرف ساڑھے 5کروڑ روپے تھا ہماری حکومت نے محکمہ صحت کی بجٹ کو بڑھا کر 35 کروڑ روپے کردیئے ہیں گزشتہ پانچ سال میں ایف پی ایس سی سے ایک پوسٹ بھی نہیں لائی گئی ہماری حکومت نے پہلی دفعہ 1285 پوسٹیں ایف پی ایس سی کو بھیجی گئی ہیں جس میں گریڈ17،18 اور19کے آفیسران تعینات ہوں وہ انشاء اللہ اس سال جون میں ٹیسٹ انٹرویو کے ذریعے تعینات کئے جائیں گے صوبے میں پہلی مرتبہ این ٹی ایس کے تحت اساتذہ بھرتی کئے گئے الیکشن کے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں میں سے 70فیصد پر عملدرآمد کیا ہے جس میں سب سے بڑھ کر 4 نئے اضلاع بنائے گئے گلگت شہر میں کچرے کے ڈھیر ہوتے تھے کسی حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی ہماری حکومت نے 6مہینے کی مختصر مدت میں پہلی مرتبہ گلگت ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز کیا اورآئندہ ماہ سکردو جبکہ جون تک چلاس میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز کیا جائے گا۔ اسی طرح تمام اضلاع تک وسعت دی جائے گی گلگت شہر کی سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہوئی تھی تمام سڑکوں کو مرمت کروایا گیاگلگت بلتستان میں ڈویلپمنٹ کے مد میں آنے والا فنڈ 40 فیصد سے زیادہ خرچ نہیں ہوتا تھا ہماری حکومت نے گزشتہ سال ڈویلپمنٹ فنڈ کا 97فیصد بجٹ خرچ کیا اور اس سال انشاء اللہ ایک پائی بھی ڈویلپمنٹ فنڈ کا واپس نہیں جائے گا۔

حفیظ الرحمن نے کہاکہ پورے صوبہ 72ہزار مربع کلو میٹر ہے جس میں سے صرف 2فیصد زمین قابل کاشت ہے 13 ارب روپے کی لاگت سے اگلے پانچ سالوں میں گلگت بلتستان میں 8لاکھ کنال زمین آباد کرکے کمیونٹی کو دیں گے زمینوں کے نام پر لاشیں گرانے والو خدا کا خوف کرو جو علاقے میں امن و بھائی چارگی کا ماحول بنانے میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گا ان کو ہم سلام پیش کریں گے۔ گوہر آباد میں 19 ہزار کنال زمین آباد کرکے چلاس کے عوام خود کفیل ہوجائیں گے ۔ چار اضلاع میں ایک سال کام کریں گے اور اگلے سال دیگر اضلاع میں زمینوں کی آباد کاری کیلئے کام کریں گے۔ آج تک گلگت بلتستان میں کوئی لینڈ ریفامز نہیں ہے ۔فیڈرل پی ایس ڈی پی میں دیامر بھاشا ڈیم کے علاوہ گلگت بلتستان کیلئے 150ارب روپے کے پروجیکٹس منظور ہوچکے ہیں ۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ ہینزل ہائیڈرل پاور پروجیکٹ ٹینڈر کے آخری مراحل میں ہے ۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلگت ترقی کرے گا تو گلگت بلتستان ترقی کرے گا۔ پہلے گلگت شہر میں آکر لوگ فرقہ واریت سکھ

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button