تعلیم

تحصیل یاسین کے گاوں طاوس میں گرلز ہائیر سیکنڈری سکول 9 سالوں میں تعمیر نہ ہوسکا

یاسین (معراج علی عباسی )گرلزہائرسیکنڈی سکول طاوس یاسین کی تعمیراتی کام گزشتہ 9 سالوں سے زیرالتواء ہے ۔ 56لاکھ روپے مالیت سے تعمیرہونے والی گرلزہائرسکنڈی سکول طاوس یاسین کی عمارت 9 سالوں میں بھی تعمیرنہ ہوسکا۔محکمہ تعمیرات عامہ غذر نے سال 2008،2009میں سکول کی تعمیراتی کام کا ٹینڈر کیااور کام شروغ کروایا ۔محکمہ تعمیرات عامہ غذر نے کام کی تکمیل سے قبل ہی ٹھیکیدار کو پورا رقم پے منٹ کیاجس پرٹھیکیدار موصوف نے تعمیراتی کام کو ادھورا چھوڑ دیا ۔پراجیکٹ کی عدم تکمیل کے باعث تحصیل یاسین کے اندر زیرتعلیم ہزاروں طلبات میٹرک کے بعد پرائیویٹ کالجوں میں باری فیس دے کر داخل ہونے پر مجبور ۔ کیونکہ تحصیل یاسین میں کوئی سرکاری گرلزکالج موجود نہیں ہے ۔یاسین کے طلبات جو پرائیویٹ کالجوں کے باری فیس ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتے میٹرک کے بعد تعلیم کو خیرباد کہنے پر مجبور ہے ۔یایسن کے عوامی حلقوں نے گلگت بلتستان کے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گرلز ہائرسکینڈی سکول طاوس یاسین کے زیرتعمیر عمارت کو تکمیل تک پہنچانے میں اپنا فرض ادا کرئے ۔ تاکہ علاقے کے غیریب لوگوں کو تعلیمی سہولت میسراسکے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button