شگر(نمائندہ خصوصی)نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے سکول بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کو گذشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ جس کی وجہ سے ان اساتذہ کی مالی مشکلات میں اضافہ اور گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کو گذشتہ پانچ ماہ سے تنخوان نہ مل سکا جس کی وجہ سے اساتذہ کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق ان اساتذہ کو گورنمنٹ رول کے خلاف صرف پانچ ہزار روپے فی مہینہ ادا کی جارہی ہے ۔ اور گذشتہ پانچ ماہ سے یہ تنخواہ بھی نہیں ملا۔کم تنخواہ اور اساتذہ کی کمی کے باؤجود ان سکولوں کی پرفارمنس دیگر سرکاری سکولوں کی نسبت کافی بہتر اور قابل اطمینان ہے۔اور اساتذہ بھی تند ہی سے فرائض منصبی اداکررہے ہیں۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ بعض اساتذہ کی گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔اساتذہ نے وزیر اعلی گلگت بلتستان اور ڈائریکٹر بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ ان اساتذہ کو فوری ریگولر کرنے کا وعدے کو عملی جامہ پہنایا جائے۔جبکہ ان کی پانچ ماہ کی تنخواہ فوری ریلیز کیا جائے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔