اشکومن(کریم رانجھا) چٹورکھنڈ آوارہ کتوں کے نرغے میں،دن کے اوقات میں درجنوں کتے بازار میں گھومتے دکھائی دیتے ہیں ،رات کو یہ تعداد سینکڑوں میں پہنچ جاتی ہے ان کتوں میں جلدی بیماری بھی پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے جس سے بیماری باآسانی انسانوں میں منتقل ہوسکتی ہے ،ڈاکٹروں نے خبردار کردیا۔تحصیل ہیڈکوارٹر چٹورکھنڈ اور ملحقہ علاقہ جات میں آوارہ کتوں نے مسکن بنا رکھا ہے جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ان کی افزائش نسل کی اہم وجہ بازار میں بنے ہوٹل اور مرغی شاپس ہیں جو بچے کھچے کھانے اور آلائشوں کو نالہ چٹورکھنڈ کے کنارے پھینک جاتے ہیں جس سے ان کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق ان آوارہ کتوں میں جلدی بیماری کا انکشاف ہوا ہے جو باآسانی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے جس سے صحت عامہ کے سنگین مسائل پیش آسکتے ہیں۔اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ کو بھی کئی بار مطلع کیا گیا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی ۔عوام علاقہ نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے سرکاری سطح پر موثر اقدامات کئے جائیں۔