تعلیم

دیامر میں 80 فیصد اساتذہ کو مردم شماری پر لگادیا گیا، بچوں کی پڑھائی بُری طرح متاثر

چلاس(خصوصی رپورٹ)دیامر میں 80فیصد اساتذہ کو مردم و خانہ شماری پر لگا دیا گیا ،جس کی وجہ سے ضلع بھر کے تمام سکولوں میں طلبہ کی پڑھائی متاثر ہوکر رہ گئی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صرف اساتذہ کو مردم شماری پر لگانے کے خلاف طلبہ کے والدین سراپا احتجاج ہیں ۔ضلع دیامر میں سالانہ امتحانات کے بعد کچھ عرصہ کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کی پڑھائی ضایع ہوگئی اور اب مردم شماری کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے اساتذہ سے خالی ہوگئے اور طلبہ کا قمیتی سال ضایع ہونے کا خدشہ ہے ۔

دیامر کے عوامی و سماجی حلقوں اوروالدین کا کہنہ ہے کہ محکمہ ایجوکیشن کے علاوہ دیامر میں اور بھی بہت سے ادارے موجود تھے ،جن کے ملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے تھے ،اُن اداروں کی ملازمین کو ڈیوٹی پر حاضر کرکے مردم شماری کروایا جاتا ،لیکن ضلعی انتظامیہ باقی تمام اداروں کو کھلی چھٹی دے کر صرف محکمہ ایجوکیشن کے تمام اساتذہ کو مردم شماری پر لگا دیا ،جس سے ہمارے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری مکمل کرنے میں ڈھائی ماہ لگتے ہیں اور ہمارے بچوں کی ڈھائی ماہ میں ہونے والی تعلیم ضایع ہوکر رہ گئی ،ڈھائی ماہ کے بعد موسم گرما کے تعطیلات ہوتے ہیں ۔

والدین کا مزید کہا کہنہ تھا کہ دیامر کے طلبہ کے ساتھ انتظامیہ نے بدترین ظلم اور زیادتی کی ہے ،اس وقت تمام سکول اساتذہ سے خالی ہیں اور اہم مضامین پڑھانے والے اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ سکول جاکر خالی ہاتھ واپس لوٹ رہے ہیں ۔انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دیامر میں طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے والے زمہ داروں کے خلاف سنگین کارروائی کی جائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button