عوامی مسائل

یاسین کے ماہانہ گندم کوٹے میں کون اور کیوں کٹوتی کررہا ہے؟

یاسین (تجزیاتی رپورٹ: ڈسٹرکٹ رپورٹر) سیکریٹری فوڈگلگت بلتستان کی جانب سے گلگت بلتستان کے لیے وفاقی حکوت کی جانب سے مختص گندم کے کوٹے میں کٹوتی نہ کرنے اور سالانہ 15لاکھ بوری ملنے کی تصدیق کے باوجود محکمہ خورک غذرتحصیل یاسین میں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ 8کلو فی کس کی بجائے 7کلو اور بعض علاقوں میں 6کلو فی نفرکے حساب سے گندم فراہم رہا ہے۔

محکمہ خوراک نے یاسین کے بیشتر ڈیلرز کومقررہ کوٹے سے ایک بوری گندم کم کرکے راشن دینا شروع کردیا ہے ۔ محکمہ خوراک نے جون کے راشن سے فی ڈیلر10سے 15بوری گندم کٹوتی کی نویدسنادی ہے۔

سیکرٹری فوڈ گلگت بلتستان کے آن ریکارڑسٹیٹ منٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے لے مختص 15 لاکھ بوری گندم کا پوراکوٹہ بغیرکسی کٹوتی کے ریلزکیا گیا ہے ۔ گلگت بلتستان کا مقرارہ کوٹہ پوار مل رہا ہے تو عوامی کوٹے سے ایک سے دو کلو گندم فی نفری کیوں کاٹا جارہا ہے؟

دوسری جانب، محکمہ خوراک نے یاسین کے ہر ڈیلرکے کوٹے سے سو کلو گندم کم کرکے ایشوکرنا شروغ کیا ہے ۔ جبکہ جون کے کوٹے سے صرف سول سپلائی سندھی کے گودام سے سندھی ،غوجلتی اور قرقلتی کے فی ڈیلر10سے 15بوریاں یعنی 1500کلوگرام گندم کم ایشوکیا جاگا۔

عوامی حلقے سوال کررہے ہیں کہ محکمہ خوراک کے زمہ دار حکام کی جانب سے عوامی کوٹے میں کسی طرح کی کٹوٹی نہ ہونے کی تصدیق کے باوجود عوام کے لئے مختص ماہانہ راشن سے کون اور کیوں کٹوتی کررہا ہے؟

یاسین کے عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام کے لیے مختص کوٹہ پورے حساب کے مطابق ملنے کے باوجود عوامی کوٹے میں کٹوتی کا نوٹس لیا جائے تاکہ معلوم ہوجائے کہ عوامی کوٹے کا گندم کہاں جاتا ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button