سیاست

سابق وزیر بلدیات نے اپنے دور میں میٹرک فیل شخص کو ٹیچر بھرتی کروایا، وزیر تعلیم کا الزام

گلگت ( پ ر) صو با ئی وزیر تعلیم حاجی محمد ابرا ہیم ثنا ئی نے حا لیہ اخباری بیانات پر رد عمل دیتے ہو ئے کہا ہے کہ مو جودہ صو با ئی کی وزیر خوراک محمد شفیق کو خرا ج کر تا ہوں کہ جب سے انہو ں نے وزارت سنبھا لی ہے تب سے گلگت بلتستان کے اندر بہت حد تک گند م کی تر سیل میں بے ضا بطگیوں اور کر پشن کے خا تمے پر اپنی گرفت مضبو ط کی ہے ۔ پچھلے ادوار میں ان ہی دنوں میں گلگت بلتستان میں اکثر گندم کا بحران رہتا تھا اب صورتحال بہت ہی مثالی ہے اور وزیر خوراک کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ یہ ان کی قا بلیت اور ایما نداری کا منہ بو لتا ثبوت ہے ۔

میں وزیرخوراک کی تعریف پارٹی سینئر رہنما ہو نے کی بناء پر یا کسی رشتہ داری کی وجہ سے نہیں کررہا ہوں بلکہ حقیقت بیا ن کر رہا ہوں کہ انہو ں نے گزشتہ 25سالو ں کے دوران حلقہ نمبر 3گانچھے میں جو کام سابقہ وزیر بلد یات نہ کر سکے وہ کا م مو جودہ وزیرخوراک نے ڈیڑھ سا ل کے قلیل عرصے میں کر دکھا یا ۔میرا ان سے اختلا ف تو دور کی بات ہے دونوں بھا ئی مل کرایک سال کے اندر 12ارب روپے کے بڑے منصوبے نہ صرف منظور کر وا ئے بلکہ ان پر کا م کا آغاز بھی ہو چکا ہے ۔ 5سالو ں کے اندر GBبا لعمو م او ر ضلع گا نچھے میں با لخصوص ریکارڈ توڑ تر قیاتی کا م مکمل ہونگے اور آنے والا وقت ثابت کرے گا کا یہاں سے منتخب ہونے والے مسلم لیگ ن کے عوامی نمائیندوں نے اپنا فرض بھرپور طور پر ادا کر دیا ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر خوراک محمد شفیق کو بخو بی علم ہے کہ وزیر تعلیم ان کے حکم پر کم و پیش ہر مہینے حلقہ نمبر 3میں سکو لوں کا نہ صرف دورہ کر تے ہیں بلکہ موقع پر احکا مات بھی جا ری کررہے ہیں ۔

سابق وزیر بلدیات کو معلو م ہو نا چا ہیے کہ ہم دونوں جڑ کر کسی طرح کا م کررہے ہیں جیسا کہ مشرف دور میں مو صوف کے علم میں لا ئے بغیر سلتروگونما تک میٹل روڈ اس نے نہ صرف منظور کر وایا بلکہ اس پرا جیکٹ کو وقت سے پہلے مکمل بھی کروا یا ۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑ تا ہے کہ بجا ئے شکر یہ ادا کر نے کے اس وقت بھی اس کا وش کو خود ان کے نا م کر نے کی نا کا م کوشش کی تھی ۔ مو صوف کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ سینو میں 7مئی کو میں نے دور ہ کیا ۔ عما ئدین کے ساتھ 2گھنٹے کی میٹنگ کی ۔ دوران میٹنگ عما ئدین سینو نے کسی قسم کی شکا یت میرے سا منے نہیں رکھی اگر عما ئدین کو سکو ل کے حو الے سے کو ئی مسئلہ یا شکایت ہوتی تو مجھے آگا ہ کر تے اور میں وہی احکا مات بھی جاری کر تا تاہم اگر کوئی مسئلہ تعلیم کے حو الے سے در پیش ہیں تو وہ ہم بروقت حل کریں گے ۔ لہذاسابقہ وزیر بلد یات یہ بتا ئیں کہ اس نے اپنے دور حکو مت میں کتنے اضلا ع کا دور کیا اور کتنے عوامی مسائل حل کئے ۔ مجھے یا دہے کہ اس نے میرے حلقے یا یو نین کو نسل کا ایک بار بھی سرکار ی دورہ کر کے عوام کے مسائل حل کئے ہو ں۔ جبکہ میرے اپنے دور ے کے علا وہ DDEگا نچھے کی سربرا ہی میں محکمہ تعلیم کا سینئر عملہ میری ہدا یت پر اس وقت مشہ بروم سب ڈویژن کے دورے پر ہے اور مجھے یقین ہے کہ میرے سکر دو سے گلگت پہنچنے تک جو بھی تعلیمی مسئلے مسائل ہیں حل کر چکے ہو نگے ۔ مو صوف اپنے ماضی کے کا رکر دگی کو ذرا یا د کریں تو معلوم ہو جا ئے گا کہ تمام بلد یاتی فنڈ اپنے دوستوں ، چہیتوں ، جیا لو ں اور رشتہ داوں میں تقسیم کیے میر ے پا س ان کے تمام ثبوت موجود ہے اور میں موصوف کو دعوت دینا چا ہتا ہوں کہ وہ اپنا اعمال نا مہ عوام کے سامنے پیش کر یں اور میں اپنا اعمال نا مہ پیش کر نے کیلئے حا ضر ہوں ۔

مو صو ف ایسا بد نیت شخص ہے جس نے اپنے دور میں سفارش اور رشوت کے زریعے میٹرک فیل امیدوار کو ٹیچر بھرتی کیا ۔ ان کی کوتاہیوں کی وجہ سے آج مشہ برو م تعلیمی میدا ن میں پیچھے ہے۔کو ن نہیں جاننا کہ ان کے دور حکو مت میں تعلیم جیسے مقد س محکمے پر رشوت ، اقربا پروری اور فر قہ وارانہ بنیا دپر ظلم اور زیا دتی کے بم گرا ئے گئے اور اس محکمے کو تبا ہ و بر با د کر دیا گیا ۔ یہ پا کستان مسلم لیگ ن کی حکو مت ہے جس نے بی ایس سی اور ایم ایس سی جیسے اعلی تعلیمی ڈگریوں کے حامل قابل افراد کو میرٹ پربھر تی کیا ۔ قابل اور کو الیفائیڈ ٹیچر ز گلگت بلتستان کے نئے نسل کو تحفے میں دیئے جو سب پر عیا ں ہے اب عوام فیصلہ کر یں کہ کو ن نیک نیت ہے او رکو ن بد نیت ۔سابق وزیر بلد یات کی بصیرت پرماتم نہ کر یں تو اور کیا کر یں جو اپنی نا قبت اندیشی اور نا اہلی کو میرے سر تھو پنے کی لا حا صل کوشش کر رہا ہے اور یہ سمجھ رہے ہیں کہ میرے اور وزیر خوراک کے درمیان تصادم پیدا کر کے اپنا سیا سی قد اونچا کرنا چاہ رہے ہیں۔ محمد شفیق بطور انسان اور بحیثیت ایک کولیگ ایک نہایت ایماندار اور اعلی ظرف کے حامل شخصیت ہیں، انہو ں نے کبھی بھی کو ئی نا جا ئز مطالبہ میرے سا منے نہیں رکھا ہے۔ جا ئز سفارشات کو ہم نے ایک لمحہ ضا ئع کئے بغیر ان پر عملد درآ مد کیا ہے اور آئند ہ بھی کر ونگا ۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات کا اعاد ہ کر تا ہوں اور واضع کر نا چا ہتا ہوں کہ کوئی بھی سرکاری ملا زم با لخصوص اساتذہ کرام کسی بھی سیا سی سر گر می ، فرقہ ورانہ جھگڑ ے اور لسا نی عصبیت میں ملو ث پا یا گیا تو ان سے قانون کے مطابق پو چھ کچھ کی جا ئے گی بلکہ سخت سزائیں بھی دیں گے ۔ جو لوگ سرکاری ملازمین کے کاندھوں پر سوار ہوکر سیاسی دوکان چمکارہے تھے آج ہمارے باشعور معاشرے میں اس طرح کے ہتھکنڈوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ایسے افراد کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنے کی بجائے خطے کے وسیع تر مفاد میں مثبت سوچ اپنائیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button