متفرق

گانچھے : محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکیشن اہلکار کاکوریج کے لئے جانے والے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی اور تشدد

گانچھے (خصوصی رپورٹر) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکیشن اہلکار کا صحافی پر تشدد، ناکے کی کوریج کے لئے جانے والے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کی پھر تشدد کیا۔ تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکشین آفیسر بلتستان ریجن ناصر کی سربراہی میں ایکسائز آفس کے سامنے ناکہ کے دوران صحافی کوریج کرنے لئے پہنچ گئے تو قمراور سلیم اللہ نامی اہلکار نے پریس کلب کے صدر ذوہیر احمدکی گاڑی دیکھتے ہی بد تمیزی کی اور رائفل تان کر گاڑی سے اترنے کے لئے کہا۔ ساتھ میں یہ بھی کہاکہ گلگت بلتستان میں جہاں بھی جاو صحافی برادری بدمعاشی کرتے ہیں۔ معاملہ توں توں میں میں تک پہنچ گئی تو وہاں پر کوریج کے لئے پہلے سے موجو د صحافیوں نے بدتمیزی نہ کرنے کے لئے کہا تو قمر نامی اہلکار نے پریس کلب کے جنرل سیکرٹری محمد علی عالم کو گالیاں دیتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا اور یونین آف جرنلسٹ کے صدر عتیق الرحمن نے اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کی کوشش کی تو قمر نامی اہلکار نے گن تان کر گولی مارنے کی دھمکی دی اور کہا کہ اس معاملے میں مداخلت کی تو گولی ماردیں گے اور سلیم اللہ نے دھکا دیا۔ اس موقع پر وہاں پر موجود ایکسائز اینڈٹیکسیشن آفیسر ناصر تماشہ دیکھتے رہے اور اپنے موجود اہلکاروں کو حکم دیا کہ گاڑی کے سائیڈپر آویزاں صدر پریس کلب کا بورڑ اتارو اور پریس کلب کے صدر ذوہیر احمد کو گاڑی کے ساتھ بند کرو۔ ساتھ میں لائسنس اور گاڑی کے کاغذات بھی ضبط کرنے کا کہا۔ اس سارے واقع کے بعد الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی مصداق ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان کو غلط بیانی کرتے ہوئے کہا کہ ناکے پر ایک صحافی نے ہمارے اہلکار پر ہاتھ اٹھایا ہے جس پر ہوم سیکریٹری نے ڈپٹی کمشنر آفس میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران واقعے کے بارے میں بات کی تو صحافیوں نے اصل حقائق بتانے پر اسسٹنٹ کمشنر خپلو بابر صاحبدین کو اس واقع کی تحقیقات کا حکم دیا

یونین آف جرنلسٹ کے صدر اے آر رینگ چن نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اہلکار دہشت گردی پر اتر آئے ہیں۔ صحافیوں کو دیکھتے ہی آنکھوں میں خون اترنے لگا ہے۔ کوریج کے لئے جانے والے صحافیوں کو سرعام بدتمیزی اور تشدد کیا ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر بلتستان ریجن کے سامنے اہلکاروں کی صحافیوں پر تشدد او ر بندوق تاننے کے باوجود بھی خاموش دیکھتے رہنا اس بات کی دلیل ہے کہ اہلکار ان کی ایماپر یہ سارے بدمعاشیاں کرتے ہیں۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن والوں کو صرف پریس کلب کے بورڑ گاڑی کے سائیڈ پر آویزاں کرنے سے تکلیف ہونا سمجھ سے بالا تر ہے جبکہ سیاسی جماعتوں اور ٹھیکیداروں کے گاڑیوں پر ہر قسم کے بورڑ لگے ہوئے ہوتے ہیں جس پرایکسائز اہلکاروں کو کوئی اعتراض نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اہلکار وں کے رویے اور اپنا قبلہ درست کریں یہ سلسلہ جاری رہا تو پورے گلگت بلتستان سطح پر صحافتی تنظیم احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی تحقیقات اصل حقائق لا کر صحافیوں کو انصاف دلائیں گے۔ یونین آف جرنلسٹ کے صدر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری گلگت بلتستان گانچھے میں صحافیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کا نوٹس لیں اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کریں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button