صحت

گلگت، بسین ہسپتال کی حالت پر محکمہ ہیلتھ رحم کریں۔ مسلم لیگ علماء مشائخ ونگ

گلگت (پ ر) بسین ہسپتال کی حالت پر محکمہ ہیلتھ رحم کریں۔ہسپتال کو صرف دو ڈاکٹروں سے چلایا جاتا ہے۔ایکسرے لیب، ڈینٹل بلاک، آپریشن تھیٹر پہلے سے بنایا گیا ہے لیکن چلانے کیلئے عملہ نہیں ہے۔عوام شدید اہتجاج کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان علماء مشائخ ونگ نون کے صوبائی صدر مولانا نادر خان اشرفی نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ ایک مقامی اخبار میں مسلم لیگ حلقہ ون کے کارکنوں نے بغاوت کا اعلان والی خبر پر کوئی صداقت نہیں ہے۔ہم نے کوئی بغاوت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ہم پہلے سے زیادہ شفیق الدین، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعلیٰ سے پر امید ہیں۔ پارٹی رہنماؤں کیلئے جان کی بازی لگائیں گے۔انھوں نے کہا کہ بسین ہسپتال کے اردگرد شکیوٹ تک تقریباََ 30ہزار کی آبادی ہے۔لیکن متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں ملازمین نہ ہونے کے برابر ہیں۔صدر علماء مشائخ نون جی۔بی نے کہا کہ پرسوں عوام متعلقہ ہسپتالوں پر تالے لگانے کیلئے آئے تھے لیکن عوام کیساتھ مذاکرات کرکے ان کو منتشر کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ صاحب وہاں کے عوام پر ترس کھا کر مزید ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنائیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button