تعلیمکالمز

GBحکومت کا جمہوری کارنامہ!

تحریر:ایڈوکیٹ ایم۔غازی خان آکاش استوری

حکومت گلگت بلتستان کی طرف سے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا گیا ہے جسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے وہ کارنامہ یہ کہ تمام اسکولوں کے طلباء و طالبات کو ہائی سکول لیول تک گورنمنٹ کی طرف سے مفت کتابیں فراہم کرنا ہے۔یقیناََ اس کا کریڈٹ بالخصوص وزیراعلیٰ صاحب، گورنر صاحب اور پوری کابینہ کو جاتا ہے۔ایسے تمام اقدامات جمہوری جوEqualityاورJusticeپر مبنی ہو اور خاص طور پر تعمیری سوچ کی عکاسی کرتے ہوں عوام میں ایسے اقدامات کی واہ واہ ہوتی ہے ور ساتھ ہی دعائیں بھی دی جاتی ہیں۔

یقیناًایسے ہی اقدامات اور کارکردگی کو جمہوری کارکردگی کہا جاسکتا ہے جو سب کے مفاد میں ہو اور پھر قوم کی تعمیر یکسوئی اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کی جائے۔عام آدمی کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے انکی ضروریات اور ان کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے سب سے اولین ترجیح علم و ہنر سے آراستہ کرنا نہایت لازمی ہوتا ہے اور اگر حکومت عوام کو مسائل حل کرنے اور ان کے مشکلات پر قابو پانے کی عملی کوشش کرے تو پھر تمام مسائل، و مشکلات کا حل صرف قوم کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ان کی بہترین تربیت کیلئے بہترین اداروں کا قیام اور ان میں علم و ہنر سیکھنے کے تمام مواقع مفت فراہم کرے تو یقیناًچند عشروں میں ہی غربت اور بیروزگاری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔تعلیمی ادارون کی وسعت اور دیہاتوں میں بسنے والوں کو آسان رسائی کیلئے ان کے علاقوں کے قریب قریب تعلیمی ادارون کی سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کرنی ہونگی یہی طریقہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی اور وطن عزیز کی خوشحالی کا سبب تمام سکولوں میں مفت کتابوں کی تقسیم و ترسیل قابل ستائش ہے بالخصوص دیہاتوں کے طلبا و طالبات اور ان کے والدین کی دعائیں خاص طور پر وزیراعلیٰ کو دی جارہی ہیں۔ظاہر ہے یہ دعائیں ان تمام لوگوں کیلئے جو اس عظیم کام میں مددگار رہے ہیں۔کچھ لوگوں میں کچھ سرگوشیاں ایسی تھیں جو کہ کہہ رہے تھے کہ آیا یہ یعنی موجودہ حکومت تک یہ مفت کتابیں بچوں کو دی جائیں گی یا مستقلاََ فراہم کی جائیں گی۔غرض عوام کی خواہش ہے کہ اس کارنامے کو ہمیشہ کیلئے قانونی تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ کوئی بھی حکومت مستقبل میں حیلے بہانوں سے اس ختم نہ کرے بلکہ وسعت دے ۔ظاہر ہے کہ عام آدمی کو اپنے گھر، بچوں کی کفالت اور ان کی تربیت کی اور ان کے مستقبل کی فکر ہوتی ہے اس سے زیادہ عام آدمی زیادہ توقعات نہیں رکھتا۔اسلئے اصل جمہوریت وہی ہے جسمیں سب عوام کو برابری اور انصاف پر مبنی پالیسیزبنائے۔جسمیں حکومت کی طرف سے عوام کیلئے کئے گئے تمام اقدامات، مفادات سے ساری عوام مستفید ہوسکے۔ وسائل بھی مساوی اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ساری عوام کو وسائل فراہم کئے جاسکیں۔ جمہوریت کا حسن یہی ہے کہ بلا تفریق ساری عوام کو قومی وسائل سے استفادہ کرنے کا موقع برابری پر ملے۔کوئی محروم نہ رہے۔جمہوری حکومت اگر صحیح معنوں میں عوام کی خدمت انصاف اور برابری کی بنیاد پر بلا تفریق اپنے کام انجام دے دیں تو یہ خدمت عبادت ہے۔انسانیت کی خدمت عبادت ہوتی ہے۔اور عوامی مسائل اور ان کا بہترین حل نکالنے کیلئے عوام کے نمائندے مل بیٹھ کر مستقبل کے تناظر کو مد نظر رکھتے ہوئے پائدار اور دیرپا دانشمندانہ فیصلے عوام کی خواہشات کے مطابق کرتے ہیں تو ان کے ثمرات عوام کو ڈائریکٹ ملنے شروع ہوجاتے ہیں توجمہوری حکومتیں عوا م میں مقبول ہوجاتی ہیں۔عوامی پزیرائی سے ہی جمہوریتیں مضبوط اور مستحکم ہوجاتی ہیں۔عوام کی طرف سے ایک دفعہ پھر حکومت گلگت بلتستان بالخصوص وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن صاحب ، گورنر میر غظنفر علی خان اور پوری کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ قوم کے معماروں کی تعلیم و تربیت کیلئے مفت کتابوں کی تقسیم و ترسیل یقیناًجی بی حکومت کا جمہوری کارنامہ ہے جو کہ صدیوں بھر یاد رکھا جائے گا۔دعائیں سرپلس میں ملتی رہیں گی۔

ہو میرا کام غریبوں کی حمایت کرنا
درد مندوں سے ضعیفوں سے محبت کرنا
(علامہ محمد اقبال)

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button