عوامی مسائل

وزیر اعلیٰ کے اعلانات ہوائی نکلے، گوریکوٹ کا سب سے بڑا محلہ گیریکے پل تا حال تعمیر نہ ہو سکا

استور( سروے رپورٹ ، سبخان سہیل) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے اعلانات ہوائی نکلے گوریکوٹ کا سب سے بڑا محلہ گیریکے پل تا حال تعمیر نہ ہو سکا پل نہ بننے کے باعث225گھرانوں کا گوریکوٹ سے رابطہ منقطہ ہوگیا اوراس گاوں میں رہنے والے طلبہ کی تعلیم بھی سفر ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق گوریکوٹ کا سب سے بڑا محلہ گیریکے کا یہ پل2015میں آنے والا فلڈ کی ذد میں آ گیاتھا جس پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان موقعے پر آ کر ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا اور محکمہ ورکس کے اعلیٰ حکام کو یہ ہدایت دی کہ 6ماہ کے اندر اندر اس پل کا کام مکمل کیا جائے تاکہ عمائدین کو کوئی مشکلات درپیش نہ ہو۔ بد قسمتی سے محکمہ ورکس کے اعلیٰ حکام نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کےاحکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا اور 2سال بعد بھی پل کا کام کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔جبکہ موجودہ صورت حال میں اس نالے میں پانی کا بہاو ذیادہ ہوا ہے جس وجہ سے اس علاقے کا رابطہ گوریکوٹ شہر سے مکمل بند ہو گیا ہے ۔دوسری جانب عمائدین گیریکے محمد ذمان ،محمد دین ،خوش خان ،شیر بہادر ،نصر اللہ و دیگر نے بتایا ہے کہ جب ہم محکمہ ورکس کے اعلیٰ حکام کے پا س جاتے ہیں تو حلیے بہانے کر کے بھیج دیتے ہیں اور ٹھکیدار سے کام لینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں جبکہ 300طلبہ سکول جانے ے محروم ہیں ان کی پڑھائی بھی متاثر ہو رہی ہے ہم نے بارہا اس پل کے تعمیر کے حوالے سے محکمہ ورکس کے اعلیٰ حکام سے گزارش کیا مگر ابھی تک ٹس سے مس نہیں ہے اور ہزاروں بہانے کر کے بھیج دیتے ہیں ہم وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے دوبارہ اس بات کی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی اعلان کردہ سکیم کام کو یقینی بنانے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کریں ورنہ محلہ گیریکے کی عوام اپنے بچوں کو لیکر روڈ پر آینگے اور استور کے دفاعی روڈ کو بلاک کر دینگے اس وقت تمام تر ذمہ داری وزیر اعلیٰ کے اوپر عائد ہوگی ۔انہوں نے اس موقعے پر مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کے احکامات محکمہ ور کے اعلیٰ حکام ردی ٹوکری میں ڈال دیتے ہیں یہ صوبائی حکومت کو سوالیہ نشان ہے۔۔۔؟لہذا وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد محکمہ ورکس کے اعلیٰ حکام کو سزا دیکر کیفر کردار تک پہنچائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button