سیاست

شیخ نیئر عباس شدید بیمار ہیں، اگر انہیں کچھ ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی، ایم ڈبلیو ایم رہنماوں کا پریس کانفرنس سے خطاب

گلگت(سٹاف رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سابق صوبائی جنر ل سیکریٹری ، رہنماء شیخ نیئر عباس مصطفوی شدید بیمار ہیں ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں اسلام آبا د ریفر کرنے کے باوجود صوبائی حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے سیخ نیئر عباس کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہو پا رہا ہے اگر انہیں فور طور پر علان کی بہتر سہولیں میسر نہ ہوئیں تو ان کی زند گی کو خطرات لاحق ہیں ان کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی ۔یہ باتیں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماوں جن میں صوبائی ترجمان الیاس صدیقی ، غلام عباس ، شیخ علی حیدر حیدری سمیت دیگر رہنما نے گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی۔ان رہنماوں کا کہنا تھا کہ بیس مئی کو شیخ نئیرعبا س مصطفوی کو بدنیتیاور سیا سی انتقام کی بنیاد پر شیڈول فور کے تحت گرفتار کر کے انسدداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا اور اسی دن انہیں سب جیل گلگت منتقل کر دیا گیا تھا شیخ نیئر عباس مصطفوی کو شوگر اور بلڈ پریشر کے امراض لاحق ہیں شوگر لیول کم کرنے کے لئے وہ انسولین کا استعمال کرتے ہیں سب جیل گلگت میں خربی صحت کی وجہ سے انہیں 26 مئی کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا ڈاکٹرز کی کوششوں کے باوجود جب ان کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوا ڈاکٹروں نے انہیں پیمز ہسپتال اسلام آباد ریفر کر دیاہے مگر بد قسمتی سے تال حال انہیں ا علان کی غرض اسلام آباد لے جانے سے ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے جس کی وجہ سے شیخ نیئر عباس مصظفوی کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موخہ 21 جون کو ڈپٹی کمشنر گلگت نے انسداد دہشت گر دی عدالت گلگت کے نام اپنے مراسلہ نمبر JC-4-3550-5/2017 کے تحت بحولی جیل قونین 397 پاکستان کی روشنی میں استدعا کی کہ میڈیکل گرونڈ کی بنیاد پر شیخ نیئر عباس کو ضمانت پر رہا کیا جائے مگر بسیار کوشیشوں کے باوجود اب تک شیخ صاحب کی رہائی ممکن ہوسکی ہے اور نہہی انہیں علاج کے لئے اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت آئے روز ناگفتہ بہ ہوتی جا رہی ہے ایسے میں ان ی زندگی کو کوئی خطرہ ہوگیا تو اس کی تما م تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔سپریم اپیلٹ کورٹ میں خالی جج کی سیٹ پر تقریری کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کا موقف بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ایسے شخص کے لئے کوشیش کر رہی ہے جس کے بارے میں سپریم اپیلٹ بار اور ہائیکورٹ بار نے سنگین نوعیت کے الزامات لگا کر ریفرنس دائر کیا ہوا ہے جو کہ ہمیں کسیصورت قابل قبول نہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ کی بنیاد پر مقامی کسی اہل شخص کو ہی جج تعینات کیا جائے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button