نوجوان

آل بلتستان موومنٹ کا سالانہ اجلاس، متحرک سماجی کارکنوں کو ایوارڈز سے نوازا گیا

سکردو(پریس ریلز ) طلباء تنظیم آل بلتستان موومنٹ کا سالانہ اجلاس سکردو میں ہوا ، تنظیم کے چیئرمین شریف اخونزادہ کے علاوہ تنظیم کی گورننگ باڈی کے ممبران سمیت پورے پاکستان سے تمام ڈویژن کے عہدہ دارن کے علاوہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ، اجلاس میں اے بی ایم کے ممبران کے علاوہ نامور سماجی کارکن سلیم رضا ، حاجی باقر کرگلی ، بھٹو کھرگرونگ ، اور محمد علی انجم نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران نامور سماجی کارکن سلیم رضا ، بھٹو کھرگرونگ اور محمد علی انجم کو سماجی خدمات کے اعتراف میں طلباء تنظیم آل بلتستان موومنٹ کی طرف سے ایواڈ سے نوازا گیا ، منگل کی شام آل بلتستان موومنٹ کے سالانہ اجلاس کے دوران نامور سماجی کارکن سلیم رضا ، بھٹو کرگرونگ اور محمد علی انجم کو ایواز سے نوراز گیا، سلیم مرہم سماجی تنظیم مرہم فاونڈیشن کے روح روح ہیں وہ ایک عرصے سے بلا امتیاز گلگت بلتسان میں غریب اور نادار افراد کی طبعی اور مالی معاونت کر رہے ہیں ، انہیں دیگر تنظیموں کی طرف سے سال رواں متعدد ایواڈز سے نوازا گیا ہے ، جبکہ بھٹو کرگرونگ بھی ایک عرصے سے سماجی خدمات میں مصروف عمل ہیں وہ غریب طلباء کو تعلیمی سکالر شب فراہم کرتے ہیں ، اور اب تک متعدد طلباء کو سکالر دلا چکے ہیں ان کی طرف سے سکالر شب حاصل کرنے والے طلباء اعلیٰ کالجز اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں جبکہ محمد علی انجم کو صحافتی شعبے میں گراں قدر خدمات سر انجام دینے پر اے بی ایم کی طر ف سے خصوصی ایواڈز سے نوازا گیا ۔ محمد علی انجم گلگت بلتستان کے معتبر اور کثیر اشاعت اخبار روزنامہ ترجمان کے ساتھ منسلک ہیں اور ساتھ ہی سماجی خدمات بھی سر انجام دیتے ہیں وہ سماجی تنظیم فکر سوشل فورم کے جنرل سکرٹیری بھی ہیں ، طلباء تنظیم آل بلتستان موومنٹ کے چیئرمین شریف اخونزادہ نے تینوں کو منگل کی شام آل بلتستان موومنٹ کی طرف سے ایواڈز سے نوازا ، ایوارڈ ملنے پر سماجی و سیاسی حلقوں نے تینوں افراد کو مبارک باد پیش کی ہے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اے بی ایم کے مرکزی چیئرمین شریف اخونزادہ ، اے بی ایم بلتستان ڈویژن کے صدر ناصر عباس ، کامران وزیر ، سلیم مرہم بھٹو کرگرنگ اور دیگر نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے یہاں کے طلباء صلاحیت اور اہلیت کے اعتبار سے تمام صوبوں کے طلباء سے بہتر ہیں تاہم وسائل کی کمی کے باعث یہاں کے طلباء اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے حصول سے محروم ہیں ، طلباء کو تعلیم کے یکسان مواقع فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ،اے بی ایم طلباء کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ، مقررین نے مطالبہ کیا کہ بلتستان یونیورسٹی کا قیام فوری طور پر عمل میں لایا جائے او ر ساتھ ہی بلتستان ریجن کے زہین طلباء کو ان کی گھر کی دہلیز پر تعلیم کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے میڈیکل اور انجینئرینگ کالج قائم کیے جائیں ن لیگ کی حکومت نے اپنے قیام کے فورا بعد بلتستان ریجن کے طلباء سے وعدہ کیا تھا کہ وہ بلتستان یونیورسٹی کے قیام کے لیے عملی اقدامات کریں گے لیکن تاحال بلتستان یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی جس کے باعث عوام اور طلباء کے اندر متواتر بے چینی بڑھ رہی ہے ، بلتستان یونیورسٹی کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے ، اگر اس یونیورسٹی کے قیام کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو طلباء احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button