تعلیم

شگر میں 33 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد ابراہیم کاتربیتی ورکشاپ سے خطاب

شگر(عابدشگری)موجودہ دور مقابلے کا دور ہے۔ باہر کے دنیا سے مقابلے کیلئے ہماری نسلوں کیلئے بہتر تعلیم لازمی ہے۔ اس کیلئے تعلیم کی ابتداء اور بنیاد کو بہتر بنائے بغیر ممکن نہیں۔ بچوں میں بڑے عمر کی نسبت سیکھنے کا عمل زیادہ ہوتا ہے اسی لئے ای سی ڈی کلاس میں بچوں کو بہتر اور بنیادی تعلیم سب سے بہتر دیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر حاجی محمد ابراہیم و دیگر نے شگر کے سکولوں کے اساتذہ کیلئے ای سی ڈی کلاس کی پانچ روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔شگر کے مختلف سکولوں میں ای سی ڈی کلاس چلانے کیلئے اساتذہ کیلئے پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ شگر میں شروع ہوگئی۔ جس میں اساتذہ کو بچوں میں ای سی ڈی کے حوالے سے تربیت فراہم کیا جائے گا۔سیشن کا افتتاح کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر حاجی محمد ابراہیم نے کہا کہ شگر میں 33فیصد بچے سکول سے باہر ہیں جوکہ انتہائی تشویش ناک ہے۔اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان بچوں کو سکول میں لائیں۔انہوں نے کہاعوام کا سرکاری سکولوں پر اعتماد بڑھ رہا ہے جوکہ انتہائی خوش آئند بات ہے۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وقت کی اہمیت اور پابندی کو شعار بنائے جبکہ وقت کی قدر نہیں کرینگے کوئی بھی قوم ترقی نہیں کریگا۔انہوں نے اعلان کی آئندہ وقت کی پابندی نہ کرنے والے اساتذہ کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔انکا کہناتھا کہ شگر میں سٹوڈنٹس کی تعداد اساتذہ کی مروجہ تعداد سے کئی گنا زیادہ ہے جس کی وجہ سے سکولوں میں بچوں کی تعلیم متاثر ہورہے ہیں۔موجودہ دور مقابلے کا دور ہے۔ باہر کے دنیا سے مقابلے کیلئے ہماری نسلوں کیلئے بہتر تعلیم لازمی ہے۔ اس کیلئے تعلیم کی ابتداء کو بہتر بنائے بغیر ممکن نہیں۔ بچوں میں بڑے عمر کی نسبت سیکھنے کا عمل زیادہ ہوتا ہے۔ بچہ ماں کی گود سے سیکھنا شروع کردیتا ہے جبکہ 3سے 5سال کے درمیان بچوں میں سیکھنے کا عمل باقاعدہ طور پر بہتر طریقے سے شروع ہوتا ہے۔ اسی لئے ای سی ڈی کلاس بچوں کو بہتر اور بنیادی تعلیم کا سب سے بہتر جگہ ہوگا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button