عوامی مسائل

چلاس شہر لوڈشیڈنگ سے بری طرح متاثر، شہری بلبلا اُٹھے

چلاس(بیوروچیف)شہر میں بدترین لوڈشیدنگ کا سلسلہ بدستور جاری ،آنکھ مچولی اور کم وولٹیج سے شہری بلبلااٹھے۔سخت ترین گرمی میں غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کی حالت غیر ہونے لگی۔سروے میں شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ عوام اذیت ناک مراحل سے گزر رہے ہیں جبکہ حکمران اے سی رومز میں بیٹھے عوام کی تکلیف سے نا آشنا ہیں۔اب تو عالم یہ ہے کہ سرکاری و غیر سرکاری حکام بھی چلاس شہر میں داخل ہونے کی زحمت گوارہ ہی نہیں کرتے اور میٹنگز ،رہائش اور کھانے پینے کے وقفے کا انتظام بھی سرد مقام بابوسر میں ہی کر دیا جاتا ہے۔تاکہ شہریوں کی تکالیف کا اندازہ کوئی نہ کر سکے۔شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ چلاس شہر کے لئے زمانہ قدیم میں بنے پاور ہاؤس کی مشینری مکمل طور پر بوسیدہ ہو چکی ہے۔مشینری پر گیلے کپڑوں کی پٹیاں رکھ کر اسے چلانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے اور مرمت پر سالانہ لاکھوں روپے لگا دئے جا رہے ہیں۔نئے پاور ہاؤسز کی تکمیل کی جانب کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا ہے۔کئی منصوبوں کی رقم ٹھیکیدار کے حوالہ کرنے کے باوجود ابھی تک بنیاد ہی نہیں رکھی جا سکی ہے۔دوسری جانب عوام لوڈشیڈنگ کے ناروا سلسلے میں اذیت ناک مراحل سے گزر رہے ہیں۔بجلی کے کم وولٹیج کی وجہ سے قیمتی برقی اشیاء بھی ناکارہ ہو چکی ہیں۔عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ چلاس شہر میں بجلی کی کمی کو پوری کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں جو مستقل اور دیر پا بھی ہوں تاکہ روز روز کی اذیت سے چھٹکارہ مل سکے۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button