ثقافت

ہنزہ میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریب منعقد، آئی جی پولیس، شیخ مرزا علی، ڈاکٹر رضوان، شیخ بلال جعفری کی خصوصی شرکت

ہنزہ ( بیورو رپورٹ)انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان صابر احمد نے ہنزہ میں منعقدہ ڈائمنڈ جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیلی کونسل کو ڈائمنڈ جوبلی کی مبارکباد پیش کی اور ہزہائنیس پرنس آغاخان چہارم اور آپ کے دادا جان سر سلطان محمد شاہ آغاخان سوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کی۔

اس موقعے پر انہون نے کہا، "ہم سن 1906 ؁ء کو کیوں بھول جاتے ہیں یہ وہ سال ہے جب سرآغاخان کی قیادت میں مسلمانان ہند کے زعما نے مسلمانوں کے حقوق کے لئے یکجا ہوکر مسلم لیگ کی داغ بیل ڈالی تھی اور سر سلطان محمد شاہ آغاخان کی بصیرت افروز قیادت نے 1909 ؁ء میں برطانوی راج سے مسلمانان ہند کے لئے جداگانہ انتخاب کا مطالبہ منوایا تھا، جس کا ثمرہ پاکستان کی صورت مسلمانان ہند کو ملا”۔

انہوں نے اچھائی کے حصول کے لئے متحد ہونے پر زور دیا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے گلگت بلتستان کو ہر قسم کے نشے کی لعنت سے پاک کرنے کےعزم کا برملا اظہار کیا۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہز ہائینس آغاخان نے خدمت اور خیرات کو ادارہ جاتی تنظیم کے ذریعے موثر بنایا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سیکریٹری آغا شیخ مرزا علی نے اسماعیلی کونسل برائے ہنزہ کو اپنے امام کی ڈائمنڈ جوبلی منانے پر ہدیہ تبریک پیش کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزہائنس پرنس آغاخان گلگت بلتستان کے محسن ہیں ان کی خدمات نہایت ہی قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے تعلیم اور صحت کے میدان میں کمزوروں ، ناداروں اور محتاجوں کی بھرپور مدد کے لئے ادارے بنائے ہیں۔ جو کہ ایک احسن عمل ہے۔ انہوں نے بین المسالکی ہم آہنگی کو عصر حاضر کی اہم ضرورت قراردے تے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تقریبات دوریوں کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں، اور ہمیں خلوص کے ساتھ باہمی دوریوں کو کم کرنے کے لئے ہمشہ کوشاں رہنا چاہئیے۔

علامہ شیخ بلال جعفری نے بھی اسماعیلی کونسل کی جانب سے ڈائمند جوبلی تقریب کے انعقاد پر مبارکبادی دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تقریبات سے بین المسالکی ہم آہنگی میں مدد ملے گی۔

تقریب کے دوران شرکا کو تحائف دیےجارہے ہیں

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دی شیعہ امامی اسماعیلی طریقہ اینڈ ریلیجئس ایجوکیشن بورد برائے پاکستان کے سینئر اسکالر فدا علی ایثار ہنزوی نے اپنے خطاب میں سر سلطان محمد شاہ آغاخان سوم کی برصغیر ہندو پاک کے مسلمانوں کے لئے کی جانے والی انتھک جدوجہد پر انہیں خراج تحسین پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ علی گڑھ تحریک سے لیکر تحریک پاکستان تک کی طویل جدو جہد میں سرآغاخان سوم نے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے جد امجد کے اس روایت کو جاری رکھتے ہوئے ہز ہائینس پرنس کریم آغاخان نے بھی پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لئے اپنے اداروں کے ذریعے جامع منصوبے شروع کر رکھے ہیں، جن میں آغاخان یونیورسٹی ہسپتال ایک زندہ مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس موقعے پر انہوں نے ایک نظم کے ذریعے اظہار عقیدت پیش کی، جسے سامعین وحاضرین نے خوب سراہا۔

تقریب سے ڈاکٹر رضوان ممبر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے ڈائمنڈ جوبلی کی مبارکبادی دیتے ہوے تقریب میں شرکت کی دعوت دینے پر اسماعیلی کونسل ہنزہ کا شکریہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہز ہائنیس پرنس کریم آغاخان نے ان لوگوں کی مدد کی ہے جو مدد کے حقیقی مستحق تھے ۔ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنی ترقی کی راہیں طے کرنے کے قابل بنانے کے لئے ہماری رہنمائی فرمائی۔ گلگت بلتستان کے لوگ انہیں اپنا محسن سمجھتے ہیں۔

تقریب میں رُکن قانون ساز اسمبلی جاوید حسین نے بھی خصوصی شرکت کی، جبکہ شیخ موسی کریمی بھی موجود تھے۔

اس سے قبل صدر اسماعیلی کونسل برائے ہنزہ شریف خان نے مہمانوں کو تقریب میں خوش آمدید کہتے ہوئے ہزہائی نس پرنس کریم آغاخان کے گزشتہ 60سالوں عالم انسانیت کے لئے کی جانے والی کاموں پر روشنی ڈالی۔

تقریب کے شرکاء کے اعزاز میں تشکر کے کلمات لعل بانو آنریری سیکریٹری اسماعیلی کونسل برائے ہنزہ نے ادا کئے۔

تقریب کے اختتام پر مقررین کو اسماعیلی کونسل برائے ہنزہ کی جانب سے ڈائمنڈ جوبلی کی یادگاری تحائف دئیے گئے ۔

یاد رہے کہ شعیہ امامی اسماعیلی مسلمانوں کے 49ویں مورثی امام ہز ہائنیس پرنس کریم آغاخان چہارم کی ساٹھ سالہ امامت کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا سلسلہ ۱۱ جوالائی 2017 سے شروع ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں ہز ہائینس پرنس آغاخان شیعہ امامی اسماعیلی ریجنل کونسل ہنزہ کے زیر اہتمام ڈائمنڈ جوبلی کی خصوصی تقریب رکھی گئی تھی، جس میں ضلع نگر اور ضلع نگر کے مذہبی علما، اراکین اسمبلی، سیاسی قائدین، ضلعی انتظامیہ کے افسران اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button