آئیے اپنی دنیا کو سمجھیں

اگر گوشت کھانے والے (Carnivores)جانورشکارکرنا چھوڑ دیں تو پھر کیاہوگا۔۔۔؟

شام ہوتے ہی بھوکی شیرنی شکار کرنے کی تیاری شروع کردیتی ہے۔ وہ آہستہ آہستہ گھا س میں چھپتے چھپاتے ہرنوں کے ریوڑ کی طرف بڑھناشروع کردیتی ہے۔ گھاس یا جھاڑیوں میں اس کا بھورا جسم چھپا رہتاہے۔ ہرن بڑے اطمینان سے گھاس چر رہے ہوتے ہیں۔شیرنی اپنا جسم زمین پر لگائے،آہستہ آہستہ ان کی طرف رینگتی رہتی ہے۔ اس کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اسی طرح رینگتی ہوئی جتنا ممکن ہو، ہرنوں کے قریب آجائے۔ اچانک شیرنی اچھلتی ہے اور ریوڑ کی طرف بھاگنا شروع کردیتی ہے۔ ہرن، اس اچانک حملے سے گھبرا جاتے ہیں اور جس کا جس طرف بھی منہ ہو، بھاگنا شرو ع کردیتاہے۔ شیرنی ریوڑ میں صرف اس ہرن کے پیچھے بھاگتی ہے جو کمزو ر ہو یاچھوٹاہونے کی وجہ سے تیز نہ بھاگ سکتاہو۔ شیرنی ہرن کو دیکھتے ہی دیکھتے، اپنے طاقتور پنجے کی مدد سے نیچے گرا لیتی ہے اور اپنے تیز لمبے دانتوں سے اس کا خاتمہ کردیتی ہے۔

گوشت خور جانوروں کا اس طرح شکار کرنا کسی کوبھی اچھا نہیں لگتا مگر یہ گھاس کھانے والے(Herbivores) جانوروں کی تعداد کم رکھتے ہیں۔ اگر گوشت کھانے والے جانور شکار کرنا چھوڑ دیں تو گھا س کھانے والے جانوروں کی تعداد بہت زیادہ بڑھ جائے گی۔ جہاں وہ رہتے ہیں وہاں کوئی پودا نہیں بچے گا۔وہ علاقہ صحرا میں تبدیل ہو جائے گا۔ پھر گھاس کھانے والے جانور خودہی بھوک سے مرجائیں گے۔

گوشت کھانے والے جانور، کچھ ہرن تو ضرورکھالیتے ہیں مگراس سے ہرنوں کی نسل محفوظ رہتی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button