تعلیم

آئی ایس او گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام دو روزہ قراقرم ایجوکیشن اینڈ لیڈرشپ کانفرنس کا آغاز

گلگت (پ۔ر)امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام دو روزہ قراقرم ایجوکیشن اینڈ لیڈر شپ کانفرنس کے پہلے دن کے مختلف موضوعات پر مقریرین نے خطاب کیا ،

پروگرام میں خطے کے تقدیر بدلنے میں نوجوانوں کے کردار کے حوالے سے منعقدہ سیشن میں گلگت بلتستان کے سیاسی قیادت نے شرکت کی ۔اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ریٹایر جسٹس جعفر شاہ نے کہاکہ آئی ایس او پاکستان نے گلگت بلتستان کی تاریخ میں ایک منفرد پروگرام کا انعقاد کیا ہے جس میں گلگت بلتستان کے یوتھ ،سیاسی مذہبی سماجی اور قائدین کو ایک چھتری جمع کر کے گلگت بلتستان کی مشترکہ مسائل کے حصول کی تحریک کا آغاز کردیا ہے ہم سب کو چاہیے کہ اس عظیم تحریک میں تمام تر تعصبات کو الگ رکھ کر شامل ہونا چاہیے اور اپنے حقوق کے جنگ لڑے ۔ آج ہمارے تمام تر محرومیوں کا زمہ دار وفاقی حکمران ہیں جنہوں نے پچھلے ستر سال سے ہمیں ہمارے حقوق سے محروم رکھا ۔آج ہمارے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے حقوق کی جدوجہد کرے تاکہ ہم پاکستان کے ائینی شہری بنے کے ساتھ ساتھ تمام تر تعلیمی حقوق بھی حاصل کر سکے ۔

پروگرام میں ممبر قانون ساز اسمبلی حاجی رضوان علی کا کہنا تھا کہ جب تک ہم اپنے نوجوانوں کو ان کے صلیتوں کو استعمال کرنے کا موقع فرام نہ کرے خطے کی تقدیر نہیں بدلی جا سکتی ہے لہذا ہم چاہیے کہ طلبہ کو ان کے تمام جائز حقوق فراہم کرے تاکہ کل کو یہ جوان اپنی قوم کی مستقبل کی لیے جدوجہد کر سکے ۔

پروگرام سے رکن اسمبلی نواز خان ناجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مسائل کے حل ہمارے مشترکہ جدوجہد میں ہے، ہمارے جوانوں میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہیں اس کو پروکار لاکر خطے کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے ان تمام چیزوں کی حصول اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم اپنا شناخت حاصل نہ کر سکے ۔انہوں نے آئی ایس او کی اس کاوش کو خطے کی تقدیر بدلنے میں پہلا قدم شمار کرتے ہوئے اس اقدام کو سراہا۔

پروگرام سے پی پی پی جی بی کے صدر امجد حسین ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ آج تک ہم نے نوجوانوں کا صیح استعمال نہیں کیا لہذا آج سے ہم یوتھ کو وہ تمام مواقع فراہم کرینگے جو دیگر لوگ کرتے ہیں ،جب تک ہمارے نوجوانوں کو اپنے خطے کے حوالی سے اگاہی نہیں ملے گی تب تک ہم اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔تمام طالب علموں کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے شعبوں میں اپنا مقام پیدا کرے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او نے آج تمام سیاسی قائدین کو اپنے جوجوانوں کے سائل سنے کا موقع فراہم کر کے تاریخی کام سر انجام دیا ہے یہ اپنی نویت کا پہلا پروگرام ہے جہاں خطے کے تمام سیاسی رہنماوں کو اپنے نئی نسل کے مسائل سنے اور ان کے ارا جانے کا موقع ملا جو قابل تحسین ہے۔

پروگرام کے اخر میں سابق وزیر عنایت اللہ شمالی نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو آج تک کچھ نہیں دیا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم ان کو عزت دے اور ان کو قومی فیصلوں میں شامل کرے ،اور ان کو وہ تمام سہولیات عطا کریں تا کہ ان کو استعمال میں لا کر ہمارے جوان اپنے خطے کی تقدیر بدل سکے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او کا اتحا د بین المسلمین اور نوجوان نسل کی تعلیم تربیت کے لیے جو خدمات ہیں جو دیگر تنمظیموں کے لیے قابل تقلید ہے۔ پروگرام سے جمیل احمد نے بھی خطاب کیا۔

تعلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر افتخار علی نے کہا کہ آج کے دور میں تعلیمی میدان میں بڑا مقابلہ ہو رہا ہے ،جو طالب علم جتنا زیادہ محنت کرے گا اتنا ہی مقام حاصل کرے گا،اس نے طلبہ کو سکالرشپ حاصل کرنے کے مختلف ٹیکنیک پر تفصیلی اگاہی دے دی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینیر مجاہد حسین بلوچ کا کہنا تھا کہ جب تک ہم حالات کا مقابلہ کرنا نہیں آئے گا تب تک اس مقابلے کے دور میں اپنا وجود کو برقرار رکھنا ممکن نہیں اس نے طلبہ و طالبات کو تعلیمی احداف کو حاصل کرنے درپیش رکاوٹوں سے نمٹنے کا مختلف طریقے سکھائے۔

سی ایس ایس کے حوالے سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر تجمل حسین نقوی نے کہا کہ آج کی دور میں طالب علموں کو چاہیے کہ وہ آنے والی حالات کے مقابلے کے لیے اپنے آپ کو تیا ر رکھے۔اس کے علاوہ انہوں نے سی ایس ایس کے تیاری کے حوالے سے طلبہ و طالبات کو اگاہ کیا ۔

پروگرام میں جدید دور میں انٹرنیٹ کے استعمال اور اہمیت کے حوالے سے سید رضا محسن نے خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ اس دور میں جہاں انٹرنیٹ کے فوائد ہیں وہی پر اس کے منفی نتایج بھی ہیں ہم ان اس جدید علم کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرنا چاہیے ۔آج کا زمانہ انٹرنیٹ کا زمانہ ہے لہذا ہمیں اس جدید علم سے برپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button