سیاست

کیا حاجی غلام محمد پیپلز پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں؟

چترال (تجزیاتی رپورٹ: کریم اللہ) گزشتہ کئی دنوں سے سماجی رابطوں کی ویب سائڈ پر سابق ایم پی اے مستوج جناب حاجی غلام محمد کا پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اور اور اگلے عام انتخابات میں پی پی پی کی ٹکٹ پر پی کے نوے سے الیکشن لڑنے کے افواہیں اس وقت حقیقت کا روپ دھار لی جب انہوں نے گزشتہ روز ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے دھبے الفاظ میں پی پی پی میں شمولیت کے امکان کو واضح کیا۔ ایک سوال پر کہ کیا ان کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا کوئی امکان ہے حاجی غلام محمد کا کہنا تھا کہ سیاست میں سب کچھ ممکن ہوتا ہے۔ جب یہی خبرین سوشل میڈیا پر محو گردش تھیں تو اسی دوران پی پی پی اپر چترال کے کارکنوں نے اتوار کو بونی میں ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں یارخون، لاسپور، مستوج، بونی، چرون، ریشن، موڑکہو وغیرہ سے تعلق رکھنے والے پی پی پی جیالوں کی بڑی تعداد شامل تھیں۔اس موقع پر جیالوں نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کی جس میں کہا اگیا کہ حاجی غلام محمد کے پی پی پی میں بحیثیت ورکر شامل ہو کر کام کرنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں لیکن ٹکٹ کی حصول کے لئے حاجی صاحب کو کم از کم پانچ سے دس سال پیپلز پارٹی کے لئے کام کرنا ہوگا۔ جب اس اجلاس کے حوالے سے حاجی غلام محمد سے دریافت کیا گیا توان کا کہنا تھا کہ پارٹی میٹنگ بلانے والوں کے پاس کوئی عہدے نہیں میٹنگ یا تو پارٹی کے عہدے دار بلاتے ہیں یا منتخب ایم پی اے ۔ لیکن یہاں چند افراد نے کارنر میٹنگ بلایا ہے جن کی کوئی خاص حیثیت نہیں۔ ایک مقامی صحافی نے اس حوالے سے بتایا کہ حاجی صاحب نے اس میٹنگ کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر طنزیہ انداز میں کہا کہ ”کیا آپ باقو اور رخمت سلام کو ورکر سمجھتے ہیں میں ان سے رائے لے کر تو پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہورہا ہوں ان کی کیا حیثیت۔ میرے ساتھ پارٹی کے ہائی کمان کا رابطہ ہے’۔ جب ہم نے اس سلسلے میں سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میرے ہمایون خان سے ذاتی تعلقات ہے، اور سیاست میں ہر کسی سے بات چیت ہوتی رہتی ہے پی پی پی قیادت سے بھی ہم رابطے ہیں اس سلسلے میرے کچھ تحفظات ہے جن کو اگر دور کیا گیا تو میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوسکتا ہوں، فی الحال تو میں جمعیت علمائے اسلام ہی میں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری اپنی ذاتی ووٹ بینک بھی ہے لوگ مجھے پسند کرتے ہیں۔

ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی جناب سلیم خان نے بتایا کہ حاجی غلام محمد اور پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر ہمایون خان کے ساتھ مسلسل رابطہ جاری ہے، لیکن حاجی صاحب کی پارٹی میں شمولیت سے متعلق میری تجویز یہ ہے کہ اس کا فیصلہ سب ڈویژن مستوج کے پارٹی ورکرز اور ایم پی اے سید سردار حسین کی مشاورت سے کیا جائے۔ اس کے بجائے حاجی صاحب کے اوپر سے مسلط ہونے کی صورت میں پارٹی کو فائدہ پہنچنے کی بجائے الٹا نقصان ہوگا۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button