صحت

ضلع غذر کے قدیم اور بڑے گاوں بوبر میں کئی سال گزرنے کے باوجود میڈیکل آفیسر تعینات نہ ہوسکا

غذر(فیروز خان)ضلع غذر کا قدیم اورسب سے بڑ ا گاؤں بوبرتمام تر سہولیات سے محروم۔ہزاروں نفوس پر مشتمل گاؤں بوبر اور ملحقہ دیہاتوں کے عوام کو بیوقوف بنانے کے لئے کئی سال قبل اے کلاس ڈسپنسری کی عمارت اور ایم او ہاؤس تعمیر کی گئی ہے لیکن عرصہ گزرنے کے باوجود ایم ہاؤس کے مکین میڈیکل آفیسر کی تعیناتی ممکن نہ ہو سکی ۔ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث نہ صرف بوبر بلکہ گاؤں بوبر سے ملحقہ دیہات گلمتی اور گرنجر کے عوام بھی طبی سہولیات سے محروم ہیں معمولی نوعیت کی بیماری لیکر بھاری اخراجات ادا کر کے عوام مریضوں کو لیکر دیگر علاقوں کا رخ کر لیتے ۔جس کی وجہ سے عوام کو نہ صرف سفری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ غریب عوام مالی مشکلات سے بھی دو چار ہو جاتے ہیں دوسری طرف گاؤں بوبر کو مرکزی شاہراہ سے ملانے والا واحد معلق پل بھی خستہ حالی کا شکار ہو کر کئی عرصے سے محکمہ تعمیرات کے اعلیٰ حکام کے توجہ کا طلبگار ہے لیکن حکام بالا نے پل کی مرمت کے حوالے سے مکمل طور پر انکھیں بند کر رکھی ہے واحد گزرگاہ ہونے کی وجہ سے روزانہ درجنوں گاڑیاں اور سکول کے طلبا ء و طالبات کا گزر بھی اسی پل سے ہو تا ہے لیکن پل کی حالت زار اس حد تک خراب ہو چکی ہے کہ کسی بھی وقت کوئی سانحہ رونماء ہو سکتا ہے ۔خدا نخواستہ اگر ایسا کچھ ہو گیا تو علاقہ مکینوں کے مطابق تمام تر صورتحال کی ذمہ داری محکمہ تعمیرات کے اعلیٰ حکام پر ہوگی ۔گاؤں بوبر مسائلستان کا منظر پیش کر رہا ہے گاؤں کی رابطہ سڑکیں بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی سڑکوں کی دیکھ بال کے لئے پی ڈبلیو ڈی کا ایک بھی اہلکار روڈ پر تعینات نہیں گاؤں کے عمائدین نے صوبائی حکومت اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ گاؤں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button