خبریں

راما فیسٹیول کے دوران مبینہ بدعنوانی سے متعلق سوال کرنے پر برکت جمیل اور ڈپٹی کمشنر استور ناراض، صحافیوں کوکھری کھری سُنا دی

استور(بیورورپورٹ )راما فیسٹول بُرے انتظامات کے باعث مکمل ناکام، ممبران امن کمیٹی استور ،استور سپریم کونسل کے اراکین کا شدید احتجاج، مہمانوں کی گیلری سےاُٹھ کر چلے گئے۔ اراکین امن کمیٹی اور اراکین سپریم کونسل کے ساتھ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سیاحت استور نے ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت تذلیل کرنے کا الزام۔

دوسری جانب راما فیسٹول کے اختتام پر صوبائی وزیر سیاحت فدا خان سے صحافیوں نے راما فیسٹول کے نام پر ہونے والی مبینہ کرپشن کے بارے میں سوال کرنے پر ڈپٹی کمشنر استور ناقص انتظامات اور بے ضابطگیوں کو چھپانے کے لئے درمیان سے بول پڑے اور صحافیوں کے لئے نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہر دو ٹکے کا صحافی سوالات کرتا ہے، جس کے بعد صحافیوں نے ڈپٹی کمشنر کے اس رویے پر شدید احتجاج کیا۔

اس دوران پارلیمانی سیکرٹری صحت برکت جمیل نے ڈپٹی کمشنر کی حمایت کرتے ہوئے صحافیوں کو پی ٹی ڈی سی ہال سے باہر نکلنے کو کہا اور یہ بھی کہا کہ آپ لوگ جو کچھ کر سکتے ہیں، باہر جا کر کرو۔

پارلیمانی سیکرٹری برکت جمیل اور ڈپٹی کمشنر استور ندیم ناصر کے اس رویے پر استور کے تمام صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے صدر انٹر نیشنل پاور آف جرنلسٹ سبخان سہیل ،سابق صدر پریس کلب استور رفیع اللہ خان آفریدی ،سیکرٹری جنرل پریس کلب استور فرید اللہ خان آفریدی ، سنیر صحافی شمس الرحمن شمس ،عاقل استوری ،عبد الوہاب،اظہارلحق ،ظفر عباس اور دیگر نے کہا کہ راما فیسٹول کے موقعے پر سچ اور حقائق لکھنے پر پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ برکت جمیل کے ایما پر ڈپٹی کمشنر استور ندیم ناصر نے بھوکھلاہٹ کا شکار ہو کر صحافیوں کی تذلیل کرنے پر اتر آئے ہیں راما فیسٹول کے نام پر استور کے مختلف بنکوں اور دیگر اداروں سے لاکھوں روپے کی فنڈنگ کر نے کے باوجود بھی انتظامات نہ ہونے کے برابر تھے با خبر ذرائع کے مطابق محکمہ سیاحت گلگت بلتستان کی جانب سے ملنے والا بجٹ سے بہت کم روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اور بھاری رقم اسی بجٹ سے بچا یا گیا جبکہ مقامی بنکوں اور دیگر اداروں سے حاصل کی جانے والی لاکھوں روپے کی رقم اندون خانہ محکمہ سیاحت گلگت بلتستان کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا چکا ہے دوسری جانب بھاری رقم کے بلات تیار کئے جا چکے ہیں وہ صرف کاغذی حد تک ہیں جبکہ عملی طور بہت ہی کم رقم خرچ ہوا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر استور اپنی کرپشن کو اور لا پرواہی اور انتظامات کے فقدان،راما فیسٹول کی ناکامی کو چھپانے کے لئے صحافیوں پر برس پڑئے ہیں پارلیمانی سیکرٹری اور ڈپٹی کمشنر کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ صحافیوں نے ہمیشہ سچ اور حقائق کو عوام تک پہنچایا ہے کسی کی دھمکیوں سے سچ اور حقائق لکھنے سے کبھی نہیں کتراینگے ۔ڈپٹی کمشنر استور اور پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ فوری طور پر تمام صحافیوں سے معافی مانگے بصورت دیگر تمام سرکاری تقریبات کا آج سے بائیکاٹ کیا جائے گا ۔دوسری جانب استور سپریم کونسل کے چیرمین ڈاکٹر غلام عباس نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راما فیسٹول کی کامیابی کے لئے ماضی میں پوری استوری قوم اور عمائدین اور صحافیوں کا کلیدی کردار رہا ہے اس سال ضلعی انتظا میہ نے مقامی عمایدین استور سپریم کونسل اور اراکین امن کمیٹی استور کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے دیوار سے لگا کر اس فیسٹول کو منانے کی ناکام کوشش کی مگر یہ فیسٹول انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث بری طرح ناکام ہوچکا ہے صحافیوں نے ماضی کی طرح علاقے کی خدمت اور راما فیسٹول کی بلا معاوضہ تشہر کی ہے اور راما فیسٹول کے حوالے سے ہونے والی بے ضابطگیوں کے اور فیسٹول کی ناکامی کے حوالے سے سوال کرنے پر ڈپٹی کمشنر اور پارلیمانی سیکرٹری کو اس طرح کا رویہ صحافیوں کے ساتھ استعمال کرنا قابل مذمت ہے استور سپریم کونسل اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور ضلعی انتظامیہ کو یہ باور کروانا چاہتی ہے کہ استور امن کمیٹی ،کے معزز ممبران ،استور سپریم کونسل کے اراکین اور معزز صحافیوں کی تذلیل کرنا انتہائی قابل مذمت ہے راما فیسٹول کے نام پر چالیس لاکھ روپے سے ذائد بجٹ جمع نکیا گیا ہے مقامی بنکوں اور اداروں کو ضلعی انتظامیہ نے بلیک میل کر کے ان اداروں کو دھمکیاں دیکر ذبردستی فنڈنگ لی گئی ہے اور اس فنڈ کو انتظامی امور کے لئے استعمال کرنے کے بجائے اپنے اکاونٹس میں جمع کیا گیا ہے ۔استور سپریم کونسل صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے جو کہ سچ اور حق کی بر چار ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button