تعلیم

شگر گرلز ہائی سکول سے اساتذہ کے تبادلے کا فیصلہ واپس لیا جائے، رونہ عاشورہ کے بعد احتجاج کریں گے، علمائے شگر خاص کا مطالبہ

شگر(پ ر)وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر کی من مانیوں کا نوٹس لیں۔شگرگرلز ہائی سکول سے تبادلہ کی گئی اساتذہ کو فوری واپس لائے ورنہ محرم کے بعد دم دمادم ہوگا۔علمائے شگر خاص کا ایک اجلاس علامہ شیخ شیر محمد شگری کے زیر صدارت منعقد ہوا ۔جس میں علامہ شیخ محمد باقر مجلسی، علامہ شیخ رضا رضوانی، مولانا سید انوار الحسن موسوی ، شیخ مہدی ناصری، شیخ جعفر حسین شگری،شیخ محمد حسن صادقی، شیخ محمد حسین رضوانی، شیخ محمد ابراہیم بہشتی، شیخ محمد قاسم جوہری اور علامہ ڈاکٹر محمد عسکری ممتاز صاحب نے شرکت کی۔اجلاس میں گرلز ہائی سکول شگر سے لیڈی ٹیچرز کا سکردو تبادلے پر بات چیت ہوئی۔شرکائے اجلاس نے، سکول ہٰذا کے SMCنے حکام بالا کی خدمت میں جو قرارداد پیش کی ہے اس کی مکمل حمایت کی ۔یہ قرارداد صرفSMCکی طرف سے نہیں بلکہ شگر کے عوام کا مطالبہ ہے ۔موجودہ حکومت نے محکمہ تعلیم میں میرٹ پر عمل کرتے ہوئے اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کیا اور ضلع سے باہر ڈیوٹی دینے والے اساتذہ کو LPCوالے سکولوں میں واپس بھیجا ۔جس کیلئے ہم موجودہ حکومت کے اس پالیسی کی حمایت کرتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں۔مگر چند نااہل آفیسران ڈائریکٹرمحکمہ تعلیم اور ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم شگر کے من مانیوں اور حکومتی پالیسی کے خلاف کاموں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔علماء نے متفقہ طور پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیر تعلیم گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا کہ دو لیڈی ٹیچرز جن کو سکردو لے گئے ہیں فوری طور پر انہیں شگر واپس کریں یا ان کا متبادل ٹیچرز دیں یا ان کا LPCبھی سکردو لیجائیں۔ساتھ ہی ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان اور ڈپٹی ڈائریکٹر شگر کے غیر قانونی اقدامات پر انہیں سزا دی جائے۔بصورت دیگر محرم کے مجالس کے بعد ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائیگا اور اگر دوران احتجاج کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آئے تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button