ماحول

ریڈ پلس منصوبے کو کامیابی سے چلانے کے لئے گلگت بلتستان سے بہتر کوئی جگہ نہیں، محمود غزنوی کنزرویٹر محکمہ جنگلات

چلاس (اسداللہ  ) کنزرویٹر محکمہ جنگلات دیامر ڈویژن محمود غزنوی نے کہا ہے کہ ریڈپلس کا پہلا مرحلہ طے کیا جا چکا ہے ، حکومت گلگت بلتستان سے ابتدائی طور پر چھ کروڑ روپے منظور ہو چکے ہیں ۔ پہلے مرحلے کے بعد ہم عوام کی آگاہی کیلئے آزمائشی منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں جس کی مدت تین سال ہو گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت ماحولیاتی تبدیلی ، ادارہ برائے پائیدار ترقی اور پالیسی اور ریڈ پلس کی معاونت سے اسلام آباد سے آئے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے جنگلات بہت زرخیز ہیں اور ریڈ پلس منصوبے کو کامیاب کرنے کیلئے گلگت بلتستان سے بہتر اور کوئی علاقہ نہیں ہو سکتا ۔ اس منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان حکومت سے چھ کروڑ روپے منظور کروائے اور اس پر کام بھی مکمل کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ریڈ پلس کے دوسرے مرحلے کی طرف جا رہے ہیں جس میں عوام کو آگاہی دینگے کہ ریڈ پلس منصوبہ کیا ہے اور اس سے کیا فوائد ہو سکتے ہیں ۔ یہ ایک بہترین منصوبہ ہے جس کے تحت عمر رسیدہ درخت کاٹے بھی جائیں گے اور شجرکاری بھی ہو گی اور کمیونٹی کو بھی اس سے فائدہ حاصل ہو گا ۔ اس لیے عوام کی آگاہی کیلئے تین سالہ آزمائشی منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں ۔ اس کے بعد ریڈ پلس کے تیسرے مرحلے پر کام کریں گے جس میں کمیونٹی کو مالی فائدہ دینگے اور متبادل ایندھن کے ذرائع پر بھی کام کریں گے ۔ ڈویژن فارسٹ آفیسر افتخار احمد نے ریڈ پلس منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہر قسم کے جنگلات کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے تاکہ ہمارے پاس اصل اعدادوشمار آسکیں ۔ واضح رہے کہ ریڈ پلس ایک بین الاقوامی منصوبہ ہے جس کے تحت جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button