غذر (دردانہ شیر ) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ سابق حکمران لوگوں کی جبیں کاٹ رہے تھے اور ہم ترقیاتی منصوبے مکمل کرکے فتے کاٹ رہے ہیں دس سے پندرہ سالوں سے التو ا کا شکار تعمیراتی منصوبے ہمارے دور میں مکمل ہورہے ہیں گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات اگلے سال جون میں کرائے جائینگے اور یہ الیکشن جماعتی بنیادوں پر ہونگے گلگت بلتستان میں نیب مکمل طور پر فعال ہے گلگت چترال روڈ کی تعمیر اگلے سال جون میں شروع ہوگی اس اہم شاہراہ کی تعمیر سے خطے کی تقدیر بدل جائیگی شاہراہ قراقرم کی تعمیر پر ایک سو ارب روپے خرچ کے جارہے ہیں تاکہ خطے کے عوام کو آمد ورفت سے سلسلے میں مزید آسانی پیدا ہو غذر میں تھوئی اور سہلی ہرنگ پاور پراجیکٹ سے بجلی فراہمی سے علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ تقریبا ختم ہوگی 2018تک غذر میں 22میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہوگی وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے یہ باتیں اپنے دور ہ غذر کے موقع پر گاہکوچ میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا،
وزیر اعلی نے کہا کہ غذر کی سرحدیں انٹرنیشنل بارڈرز سے مل رہی ہے جہاں پر پاک آرمی اور رینجرز کو تعینات کیا جائے گا اور نالہ جات میں جی بی سکاوٹس تعینات کر رہے ہیں تاکہ غذر جو پر امن علاقہ ہے یہاں کا پرامن ماحول کو برقرار رکھا جاسکے انھوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی سے عوام پریشان تھے36کروڑ کی لاگت سے گاہکوچ کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ اگلے سال یہ اہم پراجیکٹ مکمل ہوگا جس سے ڈسٹرکٹ ہیڈگاہکوچ میں پانی کا مسلہ ختم ہوگا انھوں نے مزید کہا کہ ایفادمنصوبے کے تحت غذر میں اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور غذر میں گزشتہ دو سو سالوں میں جتنی زمین آباد ہوئی ہے اتنی زمین آئندہ چند سالوں میں آباد ہوگی غذر میں ایک لاکھ کنال آراضی کو آباد کیا جائے گا،
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ اگلے سال غذر میں 1122کا قیام عمل میں لایا جائے گا دریا کے کٹاو کی روکنے کے لئے ایک بیرونی ملک کے ڈونر سے بات ہوگئی ہے تاکہ غذر گلگت اور سکردو میں دریا کے کٹاو کو روکا جاسکے انھوں نے مزید کہا کہ غذر خودکشیوں کے خاتمہ کے لئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں بغیر پوسٹ مارٹم کے اگر کوئی تدفین ہوئی تو اس کے زمہ دار ضلع کے ڈی سی اور ایس پی ہونگے اورضلع کے دونوں سربراہوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ خودکشیوں کے روک تھام کے لئے باقاعدہ سمینار کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ چھشی ایک ایسا علاقہ جہاں کے عوام کو نہ بجلی مل رہی ہے اور نہ ہی سڑک ہے ہم نے اس علاقے تک روڈ کی تعمیر کے لئے 24کروڑ روپے رکھے ہیں اور بہت جلد اس منصوبے کی تعمیر کاکام شروع ہوگا اور اس دور افتادہ علاقے کے لئے بجلی بھی فراہم کی جائے گی غذر میں دو سو گھرانوں پر مشتمل ہر گاؤں کو مین روڈ سے ملانے کے لئے ارسی سی پل تعمیر کئے جائینگے گوپس سے یاسین اور ہندور تک روڈ کو میٹلنگ کیا جائے گا پھنڈر اسی میگاواٹ پاور پراجیکٹ کو بھی سی پیک میں شامل کیا گیا ہے ۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔