
اشکومن(کریم رانجھا) ؔ تحصیل اشکومن کے مسائل دیکھ کر لگتا ہے کہ گزشتہ ستر سالوں میں کوئی توجہ نہیں دی گئی،1998اور 2004کے منصوبے آج ہم مکمل کررہے ہیں،اداروں کی ری سٹرکچرنگ کررہے ہیں جس کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے،صوبے بھر میں 47آرسی سی پلوں پر کام کا آغاز ہوچکا ہے،سول ہسپتال چٹورکھنڈ کو 20بیڈ،ایمت کو نیابت کا درجہ ، اور اشکومن کو اگلے ڈیڑھ سال کے اندر سب ڈویژن بنایا جائے گا،ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے یہاں چٹورکھنڈ ریسٹ ہاؤس میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایمت تا مترم دان ٹرک ایبل روڈ کے لئے آٹھ کرو ڈ روپے مختص کئے گئے ہیں ،دائین آر سی سی پل کو آئندہ جون میں اے ڈی پی کا حصہ بنائیں گے،کانچے تا گشگش روڈ کی مرمت کے لئے متعلقہ محکمے کو فوری ہدایات جاری کردیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ 8جون 2018کو انٹر کالج چٹورکھنڈ کی تعمیر مکمل ہو گی اور میں خود اس کا افتتاح کروں گا۔
اپنی حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے برسر اقتدار آنے کے بعد گلگت بلتستان میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنایا اور آج گلگت بلتستان ایشیاء بھر میں سو فیصد پر امن علاقہ ڈیکلےئر ہوا ہے۔امن وامان کے حالات بہتر ہونے سے اس سال سترہ لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ،ان کی حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے اس سلسلے میں سیاحت سے وابستہ افراد کے لئے ہٹس کی تعمیر کے لئے سات لاکھ روپے تک کی رقم بلا سود فراہم کی جائے گی۔مسلم لیگ کی حکومت نے قانون سازی کے ذریعے غریبوں کا معاشی استحصال روکنے کے لئے پرائیوٹ افرادکا سود پر رقم دینے کو قابل دست اندازی پولیس قرار دیا ہے اور آئندہ اس کاروبار سے منسلک افراد کو سزائیں دی جا سکیں گی اس کے علاوہ دہقانی نظام کے خاتمے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ SAPسکولز کے اساتذہ کو اگلے دو مہینوں کے اندر اندر مستقل کیا جائے گا۔





