سکردو(پ ر ) سینٹ آف پاکستان میں آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی قائمہ کمیٹی کے چیئر مین سینٹر پروفیسر ساجد میر اور کمیٹی کے دیگر ممبران سینٹرر حاجی مومن خان آفریدی، سینٹرنجمہ حمید، سینٹر احمد حسن اور سینٹرخالدہ پروین جو ان دنوں گلگت بلتستان کے دورے پر سکردو آئے ہوئے ہیں نے آج سکردو میں کچورا ہائیڈرل پاور ہاوس اور سدپارہ ڈیم کے پاور ہاوسیز کا دورہ کرکے پاور ہاوسیز کی پاور جنریشن کا معائنہ کیا۔اس موقع پر سدپارہ ڈیم فیز ٹو میں واپڈ احکام کی طرف دورے پر آئے ہوئے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیرمین اور ممبران کو کثیرالمقاصد سد پارہ ڈیم سے متلق بریفگ دی گئی ۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ علاقے میں آب نوشی ، آب پاشی اور توانائی کی فراہمی کے لیے اس ڈیم کی تعمیر کی گئی جس سے علاقے کے لیے ۱۷ میگاواٹ کی بجلی کی فراہمی کا تخمینہ لگا یا گیا تھا۔ لیکن ڈیم کے دوہائیڈرل پاور سٹیشنوں سے فلحال دس میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔ مطلوبہ پیدواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ادارے کی طرف سے سفارشات بھی مرتب کی گئی ہیں ۔ ڈیم میں سدپارہ نالے سے آنے والے پانی سے علاقے میں پینے کے پانی اور آبپاشی کے مقاصد کے لیے بھی استعمال ہورہی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کی ڈیم سے علاقے کی پندرہ ہزار ایکڑ سے زیادہ بنجر اراضی کو سیراب کرنے کے دو بڑی نہریں بھی نکالی گئی ہیں ۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کے درمیان سدپارہ ڈیم میں زیادہ پانی مہیا کرنے اور ڈیم کی تعمیر و مرمت اور دیگر مینٹس کے کاموں کے لیے میٹنگز بھی ہوچکی ہیں اور ان میٹنگز کے حوصلہ افزاہ نتائجہ بھی آنے شروع ہوگئے ہیں جس سے ڈیم سے نہ صرف مطلوبہ بجلی کی فراہمی کو یعقنی بنائی جائے گی ساتھ ہی ڈیم سے نکالی گئی نہروں کو بقیہ کاموں کو بھی مکمل کرکے علاقے کے بنجر زمینوں کو قابل کاشت بھی بنایا جائے گا ۔
اس موقع پر مزید گفتگو کرتے ہوئے سیکریڑی واٹر اینڈ پاور ظفر وقار تاج نے کہا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت بلخصوص وزیر گلگت بلتستان سدپارہ ڈیم کے پاور پروجیکٹس سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بجلی کی فراہمی کرنے اور ڈیم سے آبپاشی کے لیے وافر مقدار میں پانی کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بہتر کوارڈینشن سے کام کررہے ہیں ۔ اس سلسلے میں گلگت بلتستان کے واٹر اینڈ پاور کا ادارہ بھی علاقے میں وزیر اعلی کے ویژن کے مطابق زیادہ سے زیادہ پاور سٹیشنوں کی تعمیر اور موجودہ ہائیڈرل پاور سٹیشنوں کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ادارہ سدپارہ ڈیم کے پاور پروجیکٹس کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے۔ اس موقع پر چےئرمین قائمہ کمیٹی اور ممبران نے سدپارہ پاور پروجیکٹس کے حوالے سے متعدد سوالات بھی کیا اورسدپارہ ڈیم کے پاور ہاوسیز کے علاوہ بلتستان میں زیر تعمیر مختلف پاور ہاوسیز کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کی قائمہ کیمٹی علاقے میں انرجی کے اہم ایشوز اور دیگر اہم مسائل کے حل کے لیے اہم کردار ادا کریگی ۔کمشنر بلتستان عاصم ایوب اور دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔