عوامی مسائل

یاسین : بجلی کی بحران خطرناک صورت حال اختیار کرگئی، محکمہ برقیات نےوزیراعلیٰ سے پاور پراجیکٹ کا افتتاح کرواکرعوام کو ماموں بنایا

یاسین (معراج علی عباسی ) یاسین میں بجلی کی بحران خطرناک صورت حال اختیار کرگئی ، بجلی کی طلب 2میگاواٹ اور پیداواری صلاحیت 1 میگاواٹ رہ گئی ہے ،بجلی کی شدید بحران کے باعث علاقے میں کاروبارٹھپ ،برقی رو کے زریعے کاروبار سے منسلک لوگوں کے گھروں میں فاقے پڑنے لگے ، محکمہ برقیات غذر نے دو دن قبل وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے ہاتھوں ایک میگاواٹ نیوسیلی ھرنگ پاور پراجیکٹ کا افتتاح کرواکروزیراعلیٰ اور عوام کو ماموں بنایا۔

بجلی کی شدید بحرانی کییفت کے خلاف یاسین کے مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے ہفتے کے دن سے یاسین کے مختلف علاقوں میں عوامی احتجاج کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق تحصیل یاسین میں بجلی کی صورت حال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ۔بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث علاقے میں کاروباری صورت حال بری طرح مفلوج ہوگئی ہے ۔بجلی کی رو سے کاربارکرنے والے کاروباریوں کے گھروں کے چولہے بج گیں ہیں ۔

محکمہ برقیات غذر کے مطابق یاسین میں بجلی مجموعی طلب دو میگاواٹ ہے جبکہ اس وقت محکمہ برقیات کے پاس بجلی کی کل پیداوار ایک میگاواٹ ہے ۔جس باعث محکمہ برقیات کو بجلی کی فراہمی میں شدید مشکلات درپیش ہے ۔دوسری جانب محکمہ برقیات کی جانب سے گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے ہاتھوں ایک میگاواٹ نیوسیلی ھرنگ پاور ہاوس کی باقاعدہ افتتاح کے باوجود عوام کو روزانہ 14گھنٹےاعصاب شکن لوڈشیڈنگ میں رکھنے پر شدید غم و غصہ پایا جاتاہے ۔اس وقت تحصیل یاسین میں 4میگاواٹ پیداواری صلاحت کے حامل دوپاور ہاوسزفنگشنل حالت میں ہے مگرمحکمہ برقیات غذر کے نااہلی اور ان پلائنگ اوپریٹنگ کے باعث 3میگاواٹ سیلی ھرنگ پاور ہاوس سے صرف 1میگاواٹ بجلی ملتی ہے۔ ایک میگاواٹ طاقت کے حامل نازبرپاور ہاوس گزشتہ دو ہفتوں سے چینل کے مرمت کے لیے بند ہےجس باعث علاقے میں بجلی کی شدید بحران پیدا ہوکئی ہے۔

اکستان مسلم لیک ن کے سینئررہنما ریٹائرڈ ایس ایم افضل امان اور پی ٹی آئی یاسین کے صدر ہمایون شاہ نے محکمہ برقیات غذر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نازبرپاور ہاوس کی چینل میں جاری مرمت کے کام کو فوری طور پر مکمل کیاجائے ایک میگاواٹ نیوسیلی ھرنگ پاور ہاوس کے واٹرچینل میں ٹیکنکل غلطی کو درست کرکے عوام کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button