سیاست

مسلم لیگ ن سکردو میں سو افراد بھی جمع نہیں کر سکے، پیپلز پارٹی میڈیا سیل

گلگت ( پ۔ر) پاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل گلگت بلتستان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کا دورہ سکردو مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ۔ دورے میں مسلم لیگ ن کے ارکین کونسل نے خاموشی اختیار کر کے عوام کا سر شرم سے جکا دیا ۔ وزیر اعظم پاکستان کو کل تک اس کونسل کا نام تک معلوم نہیں تھا آج وہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔مسلم لیگ ن سکردو میں سو افراد بھی جمع نہیں کر سکے جس پر ڈپٹی سیپکر جعفر اﷲکمشنر بلتستان پر برس پڑے جب کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے بلتستان کے ممبران اسمبلی اور کونسل کی کلاس لی ۔

مسلم لیگ ن کو آج گلگت اور سکردو میں عوام نے مسترد کر دیا اب ان کو حکمرانی کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا ان کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے عہددوں سے مستعفی ہونا چاہیں ۔وزیر اعلی کے خیراتی معاون خصوصی نے آج کی ہڑتال پر جو بیان دیا تھا اس کا جواب عوام نے دیا موصوف مسلم لیگ ن کے سکریڑیٹ کے سامنے دکانیں کھلوا نہیں سکے ۔ مرکزی انجمن تاجران نے گلگت اور مضافات میں کامیاب ہڑتال کر کے ثابت کر دیا کہ گلگت بلتستان کے عوام بیدار قوم ہے کامیاب ہڑتال کے بعد وزیر اعظم مجبور ہوئے اور اس نے ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا اس پر ن لیگ کی صوبائی قیادت نہیں بلکہ تاجران کو کریڈیٹ جاتا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے نااہل ارکین کونسل نے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر خاموشی اختیار کی ان کا کام صرف تنخواہ اور مراعا ت کے سوائے کچھ نہیں ۔

وزیر اعظم کے دورہ سکردو کے ناکامی پر مسلم لیگ ن بلتستان میں اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں ۔سکردو جلسے میں سرکاری ملازمین کو نہیں لانے پر ڈپٹی سپیکر نے بیوروکرسیسی کو آڑ ہاتھوں لیا ۔ڈپٹی سپیکر کاکام صرف اخبارت میں بیانات کی حد تک ہے ۔ کل تک پیپلز پارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ڈپٹی سیپکر کو آج سکردو میں اپنی اور اس کی جماعت کی حثیت کا انداز ہو گیا ہے ۔ سکردو جلسے میں مقامی صحافی برادری کو ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم سے دورہ رکھنے کی کوشش کو پی پی پی میڈیا شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔مسلم لیگ ن کی آمرانہ پالیسی کی عکسی کرتا ہے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button