اہم ترینخبریں

گلگت بلتستان کے آئینی ،سیاسی اورمعاشی معاملات کے لئے جدوجہد کے لیئے گلگت بلتستان سطح پر سپریم کونسل کا قیام

گلگت( روزنامہ K2 ) آل پارٹیز کانفرنس میں شریک تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ طورپر جدوجہد کرنے کیلئے علاقے کے تمام سیاسی ،مذہبی ،علاقائی اور معاشرتی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل گلگت بلتستان سپریم کونسل بنانے پر اتفاق کرلیا ہے اس حوالے سے گلگت میں استور سپریم کونسل کے زیر اہتمام گلگت بلتستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقدہوا جس میں پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے رہنما سپریم اپیلٹ کورٹ کے سابق جج جعفر شاہ ،ممبر قانون ساز اسمبلی کیپٹن (ر) محمد شفیع ،حاجی رضوان علی ،پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری انجینئر محمد اسماعیل ،عوامی ایکشن کمیٹی کے مولاناسلطان رئیس ،جموو کشمیر لبریشن فرنٹ کے شکور عابد، عنایت اللہ شمالی ،سابق وزیر نصیر خان ،حشمت اللہ خان ،پروفیسر جمشید ،ڈاکٹر عباس دیگر نے شرکت کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید جعفر شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کی ستر سالہ محرومی کا ذمہ دار وفاقی حکومتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ حقوق کے لئے ہم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے قانون ساز اسمبلی نے متفقہ قرار داد بھی ماضی میں پاس کی انہوں نے کہا کہ حقوق کی بات آتی ہے تو کہتے ہیں کہ متنازعہ علاقہ ہے سی پیک منصوبہ ہماری زمینوں سے گزر کرجاتا ہے اس منصوبے میں گلگت بلتستان کیلئے ایک سکیم بھی نہیں ہے سی پیک سے گلگت بلتستان کے ماحولیات اور ٹریفک پر جو اثرات پڑجائینگے ان کا بھی معاوضہ دیاجائے ،انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے منصوبے کے خلاف نہیں البتہ ہمیں اس منصوبے میں جائز حصہ دیاجائے ٹیکسز لگانے کاکام پارلیمنٹ کا ہے یہاں پر ٹیکسز کمشنر نافذ کرتا ہے۔

پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے انجینئر محمد اسماعیل نے کہا کہ گلگت بلتستان ستر سالوں سے سیاسی محرومی کا سامنا کر رہا ہے اس دوران سیاسی و مذہبی وکلا اور ددیگر تنظیموں نے حقوق کیلئے جدوجہد کی گلگت بلتستان کے لوگوں کو حقوق آہستہ آہستہ مل رہے ہیں 1994 ء میں جو سیاسی پیکیج ملا تھا 2004میں پرویز مشرف کی طرف سے دیاگیا سیاسی پیکیج نے اور بہتری لائی اس طرح سلف گورننس آرڈر 2009کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ اختیارات ملے گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ کے پاس وہ تمام اختیارات ہیں جو دوسرے صوبوں کے وزیراعلیٰ کے پاس ہیں اختیارات کا استعمال نہیں کیا تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے ہم گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لئے ہر تحریک کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ۔

کیپٹن(ر)محمدشفیع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے حصول کیلئے یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا پاکستان کے حکمران ہماری پاکستان سے محبت کا جواب نفرت میں دے رہے ہیں اسلامی تحریک کا منشور میں واضح طورپر لکھا ہوا ہے کہ گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنایا جائے حکومت پاکستان کو کسی مشکلات کاسامنا ہے تو آزاد کشمیر یا جموں کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے اور موجودہ نظام کوواپس کیا جائے ۔

اس موقع پر عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت غیر قانونی اور غیر آئینی طورپر ٹیکس کا نفاذ کررہی ہے جو کہ یہاں کے عوام کو ہرگز قبول نہیں ہے پاکستان ہماراملک ہے اس بات سے کوئی دنیا کی طاقت ہمیں جدا نہیں کرسکتی ہے۔

اس موقع پر سلطان مدد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو 1999میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں آزاد عدلیہ حق حکمرانی اور وسائل کا استعمال کا حق دیدیا جائے۔

استور سپریم کونسل کے کنونیئر ڈاکٹر غلام عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کسی صوبے میں ریٹائر جج سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا چیف جسٹس نہیں بن سکتا گلگت بلتستان واحد خطہ ہے جہاں وفاق اپنی مرضی سے ریٹائرڈ جج کو چیف جج بنا کر تعینات کرتا ہے اور پھر اپنے من پسند کے فیصلے حاصل کر کے یہاں کے عوام کے آزادانہ حقوق کو سلب کیا جارہا ہے فوراً اس معاملے کو بند کیا جائے۔

ممبر قانون ساز اسمبلی رضوان ،عنایت اللہ ،اختر ،شجاعت ،حشمت اللہ دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے یکجا ہو کر حکومت پاکستان سے بہتر انداز میں حقوق مانگنا ہوگا زبردستی جن فیصلوں کا جی بی کے عوام پر مسلط کرنے کا طریقہ کار بنایاگیا ہے یہ مشکلات پیدا کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے حکمرانوں کو یہاں کے عوام کو مطمئن کر کے گلگت بلتستان کے لوگوں کے خواہشات کے مطابق ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

تقریب کے آخر میں گلگت بلتستان سطح پر سپریم کونسل بنایا گیا جو گلگت بلتستان کے آئینی ،سیاسی اورمعاشی معاملات کے لئے جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button