صحت

نگر : آر ایچ سی چھلت میں گائینا کالوجسٹ تعینات کیا جائے، نمبر دار طالب حسین، صدر پی ایم ایل ن شینبر

نگر ( بیورو رپورٹ) آر ایچ سی چھلت میں گائینا کالوجسٹ نہ ہونے کے سبب حاملہ خواتین کے لئے صورتحال نہایت تشویش ناک ہے رورل ہیلتھ سینٹر زچگی مسائل سنبھالنے کے لئے ایک سینئیر LHV کی تعیناتی سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ، آر ایچ سی چھلت میں فوری طور پر ایک لیڈی ڈاکٹر کو تعینات کر کے علاقے کی کثیر آبادی کو بے موقع اضافی اموات سے بچائیں ۔ نمبر دار طالب حسین صدر پی ایم ایل ن تحصیل شینبر چھلت کا بیان ۔

پی ایم ایل ن کے صدر نے اپنی زوجہ کے وفات پر محکمہء صحت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری مرحومہ زوجہ کو فوری طور پر اگر آر ایچ سی چھلت میں بہتر طبعی امداد دیا جاتا تو عین ممکن تھا کہ ایک زندگی بچ جاتی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتا ل ،گلگت میں بھی کوئی تسلی بخش علاج نہیں ہو سکی۔ زچگی کے فوری بعد مجھے زچہ بچہ دونوں سے متعلق خیر خیریتی کی اطلاع دی گئی لیکن میرے مارکیٹ سے نومولود کے لئے ضروری سامان خرید کر واپس ہسپتال جا نے پر فون پرمیری بیگم کےمتعلق اچانک سیرئیس ہو نے کی اطلاع دی گئی ۔ DHQگلگت کے ڈاکٹروں کو چاہیئے تھا کہ میری مرحومہ بیوی کا زچگی سے قبل ہی آپریشن کر لیتے لیکن ایسا نہیں کیا گیااور زچگی کے فوری بعد انہوں نے آپریشن کس لئے کیا مجھے یہ سمجھ نہیں آیا۔

میں محمکہء صحت گلگت بلتستان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے درخواست کروں گا کہ آر ایچ سی چھلت نگر میں فوری طور کسی گائینا کالوجسٹ کو تعینات کرے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹروں کی فرائض منصبی کی ادائیگی اور مریضوں کے ساتھ روئیے سے متعلق نوٹس لیا جائے۔ آر ایچ سی چھلت میں ایک سینئیر ایل ایچ وی کو گائیناکالوجسٹ بنا کر تعینات کرنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے ۔

واضح رہے کہ محکمہء صحت ضلع نگر اور ضلع ہنزہ دونوں میں آر ایچ سی چھلت ضلع واحد ہیلتھ سینٹر ہے جہاں روزانہ سب سے زیادہ زچگیاں ہو جاتی ہیں ۔ رورل ہیلتھ سینٹر چھلت میں ایک ایل ایچ وی کو تعینات کر کے اس سے ڈاکٹر کی بھی ڈیوٹیاں لینا علاقے کی چالیس ہزار آبادی کے ساتھ بھیانک مذاق ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button