خبریں

 بہت جلد گلگت بلتستان کی آئینی پوزیشن کو مزید واضح کیا جائے گا۔ ماروی میمن

گلگت(خصوصی رپورٹ: امیرجان حقانیؔ )گورنمنٹ ڈگری کالج مناور گلگت کے طلبہ اور اکیڈمک اسٹاف سے مل کر بہت خوشی ہے۔یوم اقبال پر منعقد تقریب سے خطاب کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے۔ہمیں ڈاکٹر علامہ اقبال کی تعلیمات کو اپنے لیے مشعل راہ کے طور پر لینا چاہیے۔ان کی شاعری میں ہمارے لیے ترقی کا پیغام ہے۔ ان خیالات کا اظہاربے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن و ممبر قومی اسمبلی ماروی میمن نے کیا۔ ڈگری کالج گلگت میں منعقد یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔

ماروی میمن نے مزید کہا کہ بہت جلد گلگت بلتستان کی آئینی پوزیشن کو مزید واضح کیا جائے گا۔ سی پیک میں گلگت بلتستان کا بڑا حصہ ہے۔ یہاں کے لوگوں کو امن اور آشتی کے ذریعے سی پیک جیسے عظیم تجارتی منصوبے کو کامیاب بنانا چاہیے اور اپنی تقدیر بدلنا چاہیے۔ طلبہ اور اساتذہ کا فرض ہے کہ وہ سی پیک کے حوالے سے قوم میں شعور وآگاہی پھیلائے۔سی پیک ایک ایسا پروجیکٹ ہے جس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں تجارتی اور معاشی انقلاب آسکتا ہے۔

ماروی میمن نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور تحقیق کے ذریعے ہی انقلاب لایا جاسکتا ہے۔ جہالت اور شدت پسندی کے ذریعے کبھی بھی تبدیلی نہیں آسکتی۔یوم اقبال کی خصوصی تقریب میں ڈگری کالج کے اساتذہ کرام اور طلبہ نے بھر پور حصہ لیا۔
ڈگری کالج مناور کے پرنسپل پروفیسر محبوب علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمات اقبال پوری مسلم امہ کی وراثت ہے۔ ان کے پیغام کو سمجھ کر اس کو اپنی زندگی میں لانا چاہیے۔ پرنسپل نے مزید کہا کہ طلبہ کو نظم و ضبط کا خاص خیال رکھنا چاہیے،کالج کے اصولوں کا خیال رکھنا ہی بہترین تعلیمی کارکردگی کی علامت ہے۔
وائس پرنسپل پروفیسر اجلال حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کی تعلیمات پر عمل کرنا ہی اصل مقصود ہے۔ ہم بچپن سے ہی علامہ اقبال کی شاعری کو پڑھتے آرہے ہیں لیکن عمل کا وقت آتا ہے تو ہم سے سستی ہوتی ہے۔ تقریب سے طلبہ نے تقاریر بھی کی اور اقبال کا کلام بھی پڑھا۔

یوم اقبال سے منعقد کی جانے والی تقریب سے پروفیسر وفی احمد، پروفیسر انورجمیل، لیکچراراشتیاق احمد یاد، احمد سلیم سلیمی، فداحسین نے بھی علامہ اقبال کے افکار خودی، خوداریت اور نالہ نیم شب بیداری اور شاہین وغیرہ پر مفصل گفتگوکی۔ پروفیسر وفی احمد نے ایک دل لبھانے والی مزاحیہ تقریر سے طلبہ کو محظوظ کیا تو
پروفیسر انور جمیل نے کلام اقبال کو گنگناتے ہوئے پڑھ کر محفل لوٹ لی۔۔احمد سلیم سلیمی اور اشتیاق احمد یاد نے اپنے فن اور فنکاری کا خوب مظاہرہ کیا۔وائس پرنسپل کے آئیڈیاز کو فالو کرتے ہوئے طلبہ نے اچانک دیے جانے والے موضوعات پر بھی لب کشائی کی اور اساتذہ کرام سے داد حاصل کی۔ تقریب کا اختتام ملی نغمے سے کیا گیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button