اسکردو: گلگت بلتستان میں سیاحوں کے امڈ آنے کے ساتھ چند مسائل کا بھی سامنا ہے ۔ ان میں سے خاص کر گندگی کے پھیلائے جانے کا معاملہ فوری توجہ طلب ہے۔ پہاڑوں اور گلیشرز کی صفائی جوئے شیرلانے کے مترادف ہے کیونکہ اس کے لیے زیادہ وسائل، محنت اور تجربہ درکار ہوتا ہے۔
ای وی کے ٹو سی این آر گزشتہ کئی سالوں سے ماحولیاتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ پہاڑوں اور گلیشرز کی صفائی کا عمل بھی سر انجام دے رہا ہے۔ ای وی کے ٹو سی این آر نے مونکلیر Monclear کے تعاون سے اس سال کے ٹو بیس کیمپ، غورو ۲، کنکورڈیا، بروڈ پیک، اور بلتورو گلیشیر پہ صفائی کی مہم چلائی۔ اس عمل میں 3650 کلو انسانی فضلہ ، 2000 ٰٰ کلو کچرا اکھٹا کیا گیا جو کہ جون سے ستمبر تک ۴ ماہ تک جاری رہا۔ انسانی فضلہ داس کیمپ کے قریب دفنایا گیا۔ اسی طرح کچرا اسکولی لایا گیا جس کی چھان کر کے جلانے کے قابل حصے کو وہاں پہ لگی جدید مشین incineratorمیں جلایا گیا جبکہ باقی کچرا مناسب طریقے سے تلف کیا گیا۔ سی کے این پی کے سٹاف بھی اس مہم میں شامل رہے۔
اس طرح کی صفائی مہم سے پاکستان اور اس کے پہاڑوں اور گلیشرز کے حوالے سے ایک عمدہ تاثر پوری دنیا کو ملتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ماحول کی آلودگی سے بھی بچا جا سکتا ہے، ۔ خاص طور پر انہی گلیشرز سے بہتا ہوا پانی پیا اور استعمال کیا جاتا ہے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔