خبریں

غذر کی چاروں تحصیلوں میں مکمل شٹرڈاون، کاروبار زندگی مفلوج، میڈیکل اسٹورز بھی بند

غذر (بیورو رپورٹ) انجمن تاجران کی اپیل پر حکومت کی طرف سے عائد کردہ ٹیکس کے خلاف شٹر ڈاون ہڑتال تیسرے روز میں داخل، غذر میں تمام میڈیکل اسٹورز بھی بند مریض دوائی کے حصول کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور، جبکہ دوسرے طرف لاری اڈوں کی بندش سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا تین روز گزرنے کے باوجود بھی ہڑتال روز بروز سخت سے سخت ترہوتا جارہا ہے۔ تاحال حکومت کی طرف سے اقدامات نہ اٹھانے کی وجہ سے پورے خطے کے عوام پریشان ہیں۔

غذر میں بھی حکومت کی طرف سے لگائے گئے ٹیکس کے خلاف تیسرے وز بھی مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا جبکہ دوسری طرف سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٹرانسپورٹ اڈے میں بند ہیں۔ ہوٹلوں کی بندش سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

غذر کی چاروں تحصیلوں میں بھی انجمن تاجران کی اپیل پر مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال کی گئی۔ گزشتہ تین روز سے شٹر ڈوان ہڑتال سے علاقے میں کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ علاقے میں تمام میڈیکل سٹورز بھی بند ہیں اور مریضوں کو دوائی تک نہیں مل رہی ہے۔ بچوں کو دودہ لینے والدین دکانوں کا رخ کرتے ہیں مگر شٹرڈوان ہڑتال کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو دواتک نہیں خرید سکتے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ تین روز گزرنے کے باوجود بھی حکومت ہڑتال ختم کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی ۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمران خود ہڑتال ختم کرانے کے حق میں نہ ہوجو ٹیکس گلگت بلتستان کے عوام پر لگایا گیا ہے یہ موجود ہ حکومت کے لئے بہت مہنگا پڑے گا ۔

انھوں نے مزید کہا کہ پہلے گلگت بلتستان کے عوام کو ائینی حقوق دیا جائے پھر ٹیکس کی بات کی جائے۔

انجمن تاجران کی اپیل پر غذر کی چاروں تحصیلوں میں مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیاہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button