چترال(گل حماد فاروقی) چترال سے 45 کلومیٹر دور تاریحی قصبے دروش میں گزشتہ رات تین بجے کے قریب اچانک لنڈا مارکیٹ میں آگ بھڑک اٹھی جس نے فوری طور پر پورا مارکیٹ اپنے لپیٹ میں لے لیا اور آگ کے شعلے اتنے بلند تھے کہ اس نے ساتھ ہی سپیئر پارٹس کا مارکیٹ بھی جلاکر راکھ کردیا۔
آگ لگنے کی وجہ سے 53 دکانیں، تین گاڑیاں اور دو موٹر سائکلوں سمیت کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ صبح تین بجے کے قریب لگ گئی جو اتنی تیز تھی کہ اس نے فوری طور پر پورا مارکیٹ جلادیا۔ اس مارکیٹ کے قریب تین مکانات بھی جل گئے۔ دوسرے جانب اڈہ کے اندر سپئر پارٹس کا مارکیٹ تھا اسے بھی آگ لگ گئی جس میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔
متاثرہ لوگوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کے ساتھ مالی مدد کی جائے تاکہ وہ دوبارہ اپنا کاروبار شروع کرکے اہل حانہ کیلئے رزق حلال کماسکے۔
واضح رہے کہ جس لنڈا بازار مارکیٹ میں آگ لگ گئی تھی اس میں بجلی بھی نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آگ اتنی شدت کی تھی کہ چترال، دروش کے علاوہ پڑوسی ضلع دیر بالا سے بھی فائر بریگیڈ بلایا گیا۔جس پر صبح چھ بجے قابو پالیا گیا تاہم اس وقت تک آگ نے سب کچھ جلا کر راکھ کر دیا تھا۔
دریں اثناء چترال ٹاؤن میں دنین کے مقام پر آفاق سکول میں بھی جمہ کے روز علی الصبح اچانک آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں سکول کے کئی کمروں کو نقصان پہنا تاہم آگ سکول کھلنے کے وقت سے پہلے لگا تھا جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔