تعلیمخبریں

کالجز اور سکولز کے امتحانات کے کیلئے فیڈرل بورڈ سے الحاق کیا جا رہا ہے،ثناء اللہ، سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان

گلگت (پ ر )گلگت بلتستان کے کالجز میں اساتذہ کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ جن اساتذہ کے نتائج اچھے اور کارکردگی مثالی ہوگی انہیں جزا اور جن اساتذہ کی کارکردگی غیر اطمینان بخش ہوگی انہیں کارکردگی بہتر کرنے کو کہا جائے گا۔ پھر بھی کارکردگی تسلی بخش نہ ہونے کی صورت میں سزاکا نظام متعارف کروایا جائے گا۔جس میں اُن کا تبادلہ اوراے سی آرکی بنیاد پر اگلے گریڈ میں ترقی نہ دینا وغیر ہ شامل ہے۔ یہی اُصول کالجز کے پرنسپلز پر بھی لاگو ہوگا۔ جن اساتذہ اور پرنسپلز کی کارکردگی بہترین ہوگی انہیں خراج تحسین پیش کیا جائے گا اور تعریفی اسنا د سے نوازا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان ثناء اللہ صاحب نے سہ ماہی بنیادوں پر منعقد ہونی والی گلگت بلتستان کے تمام کالجز کے پرنسپلز کی کوآردینیشن میٹنگ میں کہا۔

اُنہوں نے اچھے نتائج دینے والے کالجز کے پرنسپلز اور اساتذہ کی کارکردگی کو سراہا اور کالجز میں مجموعی طور پر معیارِتعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ معیارِتعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ہم ہمہ جہتی حکمت عملی کو عملی صورت دینے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں۔جس میں طلباء و طالبات کا ماہانہ ٹسٹ، ونٹر کیمپس کا اہتمام، مانیٹرنگ کا بہتر نظام اور کلاس ابزرویشن وغیرہ شامل ہیں۔

سیکریٹری تعلیم نے پرنسپلز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے کالجز میں حاضری کے موثر نظام کو یقینی بنائیں۔ اُنہوں نے پرنسپلز سے یہ بھی کہا کہ فروری تک آپ کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔اِسی کارکردگی کی بنیاد پر آپ کی پرنسپل شپ جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ میری خواہش ہے کہ آپ سب کی پرنسپل شپ جاری رہے۔ سیکرٹری تعلیم نے مزید کہا کہ اگلے چند دنوں میں جن ڈگری کالجز میں وائس پرنسپلز کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے وہاں تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ گلگت بلتستان کے تمام انٹر کالجز میں بھی وائس پرنسپلز تعینات کئے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ کالجز کے لئے الگ انجینئرنگ سیل نہیں ہے ۔ اس وجہ سے کالجز کے ڈیویلپمنٹ پروجیکٹس ورکس ڈپارٹمنٹ دیکھتا ہے۔ کالجز کے ڈیویلپمنٹ پروجیکٹس کے معیاری تعمیراتی کام کیلئے آئیندہ پرنسپلز ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر تعمیراتی کام کی مو ثر مانیٹرنگ کرنے کے پابند ہونگے۔ سیکرٹری تعلیم ثناء اللہ صاحب نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ کالجز اور سکولز کے سالانہ امتحانات کے انعقاد کیلئے فیڈرل بورڈ سے الحاق کیا جا رہا ہے۔ اس کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کالجز کی جانب سے ڈی ڈی کالجز فضل کریم صاحب اور اے ڈی کالجز صدف صاحبہ کو بھی اس کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری تعلیم نے یہ خوشخبری بھی سُنا دی کہ صوبائی حکومت نے مقامی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ اِن سردیوں سے ہارٹ اینڈ کولڈ کی رقم ملازمین کی تنخواہوں میں شامل کی جائے گی۔ ہماری خصوصی توجہ اور کوششوں سے کالجز کے فیکلٹی ممبرز بھی اس میں شامل کئے گئے ہیں۔

انہوں نے حالیہ دنوں میں گریجویشن کے نتائج میں لڑکیوں کی جانب سے پوزیشنز حاصل کرنے پر پرنسپلز کو سراہا اور لڑکوں کے کالجز سے بھی آئیندہ پوزیشنز حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ بحیثیتِ سیکریٹری تعلیم مجھے سب سے زیادہ قلبی و روحانی خُوشی اُس وقت ہوتی ہے جب میں کلاس میں جا کر طالب علموں سے ملتا ہوں۔ اُن سے تفاعل کرتا ہوں اور تھوڑا بہت سکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

کوآرڈینیشن میٹنگ میں تمام کالجز کے پرنسپلز نے اپنے اپنے کالجز کی کارکردگی تفصیل سے بیان کی جبکہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجز گلگت بلتستان پروفیسر منظور کریم صاحب نے ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی اورآئیندہ کا لائحہ عمل بیان کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button