خبریںخواتین کی خبریں

شگرمیں 2400سے زائد خواتین نےخواتین کو انصاف تک رسائی پروجیکٹ سے استفادہ حاصل کیا

شگر(نمائندہ خصوصی) قائم مقام ڈپٹی کمشنر شگر عباس علی نے ضلع شگر میں جاری USAID کے پروگرام SGAFPکے تعاون سے شگر میں خواتین کو انصاف تک رسائی کے پروجیکٹ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مرد اور عورت کی حیثیت برابر ہے۔اس کیلئے شعور بیدار کرنے پر ہم اسUSAIDاور SGAFPکے مشکور ہے۔ الشہباز ویمن آرگنائزیشن شگرکا یو ایس ایڈ کی تعاؤن سے خواتین حقوق اور خواتین کی معیار زندگی بلند کرنے کیلئے کی جانی والی اقدامات قابل ستائش ہے۔ شگر انتظامیہ خواتین کی حقوق اور زیادتیوں کیخلاف اس ادارے کیساتھ بھرپور تعاؤن کرینگی۔ خواتین کی کمیٹی جو بھی سفارشات پیش کرینگے انتظامیہ ان کیساتھ بھرپور تعاؤن کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ غیر مسلم انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہیں لیکن اسلام نے کئی سو سال پہلے خواتین کی حقوق اور وراثت میں حصہ داری کا درس دیا تھا۔ہمیں دوسروں کیلئے نمونہ عمل ہونا چاہئے۔انہو ں نے مشورہ دیا کہ علماء کرام خواتین پر ہونے والی زیادتی کیخلاف خواتین کی ورکر گروپ ہمیں سفارشات پیش کریں۔ انہوں نے الشہبار ویمن آرگنائزیشن کے صدر سکینہ بی اور ویمن ورکر گروپ لیڈر شکیلہ کو تعریفی اسناد دینے کا بھی اعلان کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی شگر سید الیاس حسین نے کہا کہ خواتین کی رائٹس کے اور وائلنس کے حوالے سے تعزیرات پاکستان کی شقیں موجود ہے۔ہمیں اس بات پر خوشی ہوئی کہ اس خطے میں خواتین اپنے حقوق اور فرائض کے حوالے سے آگاہ ہوچکا ہے۔محکمہ پولیس خواتین کیخلاف کسی زیادتی کی شکایت پر فوری کاروائی کرینگے۔اور کسی کو بھی خواتین پر زیادتی نہیں ہونے دینگے۔تقریب سے سابق ممبر ضلع کونسل شگر حاجی وزیر فداعلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کامیاب آگاہی مہم اور لیڈر شپ تربیت پر الشہباز ویمن آرگنائزیشن اور خواتین کی حقوق کیلئے میدان میں آنے پر سکینہ بی مبارکباد کے مستحق ہے۔شگر میں بچوں سے زیادہ بچیوں میں ٹیلنٹ موجود ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے علاقے کی خواتین کو اپنے حقوق کی حصول کیلئے اس ادارے نے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔الشہباز ویمن آرگنائزیشن نے ہمیشہ خواتین کی فلاح کیلئے ہر میدان میں کام کیا ہے جس کا اہل علاقہ معترف ہے۔

ڈسٹرک بار سکردو کے جنرل سیکریٹری حسن جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک خواتین کو ان کے حقوق کا ادراک نہ ہو اس وقت تک انہیں حقوق نہیں ملیں گے۔خواتین اپنے حقوق سے آگاہ نہیں۔لہذا خواتین کو اپنے حقوق کیلئے آگے آنا ہوگا۔ ڈسٹرک بار خواتین کو ان کیخلاف زیادتیوں پر فری لیگل ایڈ دینگے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ریڈکریسنٹ سوسائٹی سکردو کے سیکریٹری باقر حاجی نے کہا کہ خواتین کی حقوق اور انسانی حقوق لازم و ملزوم ہے۔گلگت بلتستان میں خواتین کو حقوق کی حصول کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔نورین مریم نے کہا کہ ہمیں اس بات پر مسرت ہوئی کہ اس ادارے نے خواتین کو آگے آنے کا موقع فراہم کیا۔جس کا ادارہ مبارکبا د کے مستحق ہے۔

لیڈر ویمن ورکر گروپ شگر شکیلہ احمد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شگر کی خواتین ناخواندہ ہونے کی وجہ سے اپنے حقوق سے ناآشنا تھا لیکن اس پروجیکٹ کے تحت گاؤں گاؤں آگاہی مہم سے ہمیں اپنے حقوق سمجھنے میں مدد ملی۔ اور اس بات کا احساس ہوا کہ اس ملک میں خواتین کی حقوق اور ہراسمنٹ ایکٹ کے تحت قانون موجود ہے۔انہوں نے الشہباز ویمن آرگنائزیشن شگر کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پانچ روزہ تربیت میں شگر کی خواتین کو لیڈر شپ اور ہراسمنٹ ایکٹ پر تربیت فراہم کیا۔ اب ہم اپنے خلاف کسی زیادتی پر خاموش نہیں رہیں گے۔ہمیں امید ہے کہ شگر انتظامیہ ہمارے ساتھ تعاؤن کرینگے۔

اس سے پہلے پروجیکٹ منیجر حسن شگری نے پروجیکٹ کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہا کہ پروگرام SGAFP کے تعاون سے شگر میں خواتین کو انصاف تک رسائی کے پروجیکٹ کے تحت گذشتہ سال نومبر سے جاری تھا۔ جس کے تحت شگرکے تین یونین کونسلوں کے 70سے زیادہ گاؤں میں خواتین کو حقوق کے حوالے سے آگاہی سیشنز ہوئے جبکہ مختلف اداروں میں بھی سیشنز منعقد کیا گیا اور 2400سے زائد خواتین ان سے مستفید ہوئے جہاں ہمارے وکلاء نے انہیں ان کی حقوق سے آگاہی کیساتھ ہراسمنٹ ایکٹ 2010پر لیکچر دئے جبکہ قانونی معاونت بھی فراہم کیا۔ ہمارے لیگل ایڈ سنٹر میں سینکڑوں کیس رجسٹرڈ ہوئے اور وکلاء نے مفت قانونی معاونت فراہم کیا۔ گذشتہ ماہ شگر کے 30خواتین کو ہراسمنٹ ایکٹ 2010اورلیڈرشپ پر ٹریننگ دی گئی اور خواتین نے باقاعدہ ووٹ کے تحت اپنا ورکر گروپ تشکیل دیا اور اپنا لیڈر منتخب کیا۔

تقریب کے اختتام میں صدر الشہباز ویمن آرگنائزیشن شگر سکینہ بی نے USAID-SGAFPکا پراجیکٹ کی فراہمی اورتمام مہمانوں کا تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button